اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے قائم قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کے کنوینر بلال اظہر کیانی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے بین القومی مکالمے کو فروغ دینے میں اہم علاقائی پالیسیوں کی تشکیل کےکردار پر زور دیا ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس سی او درحقیقت ممالک کو بات چیت اور تعاون میں مشغول ہونے، علاقائی پالیسیوں کی تشکیل اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت اور تعاون میں شامل ہو کر ایس سی او کا مقصد ایک زیادہ مستحکم اور خوشحال خطہ بنانا ہے، جس کے رکن ممالک مشترکہ چیلنجوں اور مفادات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ایس سی او بھارت اور پاکستان سمیت اقوام کو ایک ساتھ آنے اور علاقائی مسائل کا پرامن حل تلاش کرنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، روس اور ایران سمیت علاقائی ممالک چیلنجوں سے نمٹنے اور مختلف شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی اور معیشت میں تعاون بڑھانے کے لیے نئے اجلاس اور طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ کوشش کا مقصد حصہ لینے والوں کے درمیان اقتصادی ترقی، سیکورٹی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں پاکستان کی شمولیت ملک کے لیے شریک ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے،اس میں روس، چین اور ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی سلامتی، اقتصادی ترقی اور ثقافتی تبادلے کے اقدامات پر تعاون کرکے، پاکستان خطے میں اپنی سفارتی اور اقتصادی حیثیت کو بڑھا سکتا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف پاکستان کا دوستانہ اشارہ ماحولیاتی تبدیلی اور دیرینہ تنازعہ کشمیر جیسے اہم مسائل پر بات چیت اور تعاون کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے۔