اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہاہے کہ ایشیا اوربحرالکاہل کے خطہ میں معاشی ترقی ونمومضبوط رہی ہے تاہم بعض خطرات بدستور موجود ہیں جو مستقبل میں معیشت پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں، بینک نے 2025 کے لیے ایشیا اوربحرالکاہل کے ممالک میں اقتصادی نموکی شرح 4.9 فیصد تک رہنے کاامکان ظاہرکیا ہے ۔ یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سےایشین ڈولپمنٹ آئوٹ لک کے نام سے جاری رپورٹ میں کہی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق 2024 کے پہلے نصف میں ایشیائی ممالک میں اندرونی طلب اور برآمدات میں اضافے کے باعث معاشی ترقی کا عمل جاری رہا ،خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ برآمد کنندگان کو مصنوعی ذہانت سے جڑے مصنوعات کی عالمی مانگ میں اضافے کا فائدہ پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایشیا اوربحرالکاہل کے خطہ میں مہنگائی کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سابقہ مالیاتی پالیسیوں کے اثرات اور عالمی خوراک و توانائی کی قیمتوں میں کمی ہے۔ رپورٹ میں 2024 کے لیے خطے کی معاشی ترقی کی پیش گوئی کو 4.9 فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ 2025 کے لیے یہ 4.9 فیصد تک رہنے کاامکان ظاہر کیا گیاہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ معاشی پیش رفت کے باوجودبعض اہم خطرات بھی موجود ہیں جو ترقی کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں۔ ان میں امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد پیدا ہونے والی تجارتی تحفظات کی پالیسیاں، پراپرٹی مارکیٹ کی کمزوری، اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے منفی اثرات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی مالیاتی پالیسی کے ڈیٹا پر مبنی تبدیلیاں عالمی منڈیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔
اگر امریکہ میں افراط زر دوبارہ بڑھتی ہے تو اس کے اثرات ایشیائی ممالک کی بانڈ مارکیٹس، کرنسی ، اور اسٹاک مارکیٹس پر بھی نظر آئیں گے۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک کی معیشتوں میں 2024 کے پہلے نصف میں نموکاعمل مضبوط رہا تاہم خطے کو چند بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنا ضروری ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ بنگلہ دیش میں ترقی کی شرح 6.1 فیصد رہی ہے، لیکن عالمی برآمدات میں کمی اور عوامی سرمایہ کاری کی سست روی کی وجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ 2025 میں ترقی کی رفتار قدرے کم ہو کر 5.1 فیصد ہو جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی ایشیامیں ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے باوجود، خطے کو کئی سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔
ان میں خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، اور عالمی مالیاتی صورتحال کی غیر یقینی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں مہنگائی کا دبائو برقرار ہے جنوبی ایشیائی ممالک میں مالیاتی پالیسیاں مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور اقتصادی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لئے انتہائی محتاط انداز میں ترتیب دی جا رہی ہیں۔رپورٹ میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے جنوبی ایشیائی ممالک کو مزید مالیاتی اصلاحات پر توجہ مرکوز کرنے کامشورہ دیا ہے تاکہ بیرونی اقتصادی دباوئو کا بہتر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیاء میں 2024 کے لیے مجموعی طور پر 6.3 فیصد کی نمو کی توقع ہے جو کہ عالمی اوسط سے زیادہ ہے تاہم خطے کے لئے ضروری ہے کہ وہ موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے جامع اقتصادی پالیسیاں اپنائے تاکہ ترقی کا یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہ سکے۔