23.7 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومقومی خبریںایف بی آرکی جانب سے سمگل شدہ گاڑیوں کی غیر قانونی ریگولرائزیشن...

ایف بی آرکی جانب سے سمگل شدہ گاڑیوں کی غیر قانونی ریگولرائزیشن میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی جاری، سکینڈل میں 7 ایف آئی آر درج، 13 افراد گرفتار

- Advertisement -

اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سمگل شدہ گاڑیوں کی غیر قانونی ریگولرائزیشن میں ملوث اپنے افسران کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے اوراب تک 7افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے،یہ اقدام ایف بی آرمیں اصلاحات کے جاری ایجنڈے کے تحت شفافیت، احتساب اور ادارہ جاتی دیانتداری کو یقینی بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔ترجمان ایف بی آر نے بدھ کویہاں جاری بیان میں کہا ہے کہ ایف بی آر میں اصلاحاتی عمل کا ایک بنیادی ستون اندرونی جانچ پڑتال کا نظام قائم کرنا اور بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنانا ہے، اس میں ایف بی آر کے عملے کی دیانتداری کی بنیاد پر جانچ پڑتال اور ضرورت پڑنے پر انضباطی اور فوجداری کارروائی کا آغاز شامل ہے۔ترجمان نے بتایا کہ اگست 2021 میں ایف بی آر نے وی بوک نظام کے ذریعہ ”آکشن ماڈیول“ متعارف کرایا تھا تاکہ نیلام شدہ گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکا جا سکے، اس سسٹم کے ذریعے موٹر رجسٹریشن اتھارٹیز کو آن لائن گاڑیوں کی تفصیلات کی تصدیق کی سہولت دی گئی تاکہ ادارہ جاتی کنٹرول کویقینی بنایاجاسکے اور خریداروں کو سہولت ملے۔

جولائی 2025 میں اس ماڈیول کے غلط استعمال کی رپورٹس سامنے آئیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سسٹم میں اپ لوڈ کی گئی 1,909 گاڑیوں میں سے 103 گاڑیاں جعلی یوزر آئی ڈیز کے ذریعے اپ لوڈ کی گئیں جبکہ ان میں سے 43سمگل شدہگاڑیوں کو موٹر رجسٹریشن اتھارٹیز نے رجسٹر بھی کر لیا جس سے ان کو قانونی حیثیت مل گئی۔بیان کے مطابق ڈیجیٹل آڈٹ اور اندرونی تحقیقات کے نتیجے میں ان یوزر آئی ڈیزکی شناخت کی گئیں جن کے ذریعے یہ جعلسازی کی گئی تھی۔ اس پر 9 جولائی 2025 کو ایف بی آر نے ایک ڈپٹی کلیکٹر اور ایک اسسٹنٹ کلیکٹر کو معطل کر دیا جن کے اکاؤنٹس کا ناجائز استعمال کیا گیا تھا۔مزید تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ ایک منظم جرائم پیشہ گروہ ہے جس میں موٹررجسٹریشن اتھارٹیز کے افسران اور کار ڈیلرز بھی شامل ہیں۔

- Advertisement -

معاملے کی سنگینی دیکھتے ہوئے ایف بی آر نے 9 جولائی کو ایف آئی اے، کسٹمز اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) بنانے کی باضابطہ درخواست دی۔10 جولائی 2025 کو ایف بی آر کی شکایت پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کیں جس کے نتیجے میں 28 اگست کو ایف آئی اے نے ملوث افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور آج انہیں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا۔ کسٹمز انفورسمنٹ اب تک اس بڑے اسکینڈل میں 7 ایف آئی آر درج کر چکا ہے جبکہ 13 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ایف بی آر نے کہا ہے کہ یہ کارروائی واضح پیغام ہے کہ ادارے کے اندر موجود جرائم پیشہ عناصر کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ ایف بی آر نے اعادہ کیا کہ وہ اپنے افسران کو جوابدہ بنانے اور سرکاری خدمات میں دیانت کو ہر سطح پر برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں