سرگودھا۔5جنوری (اے پی پی):ریجنل ٹیکس آفس سرگودھا نے فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو کی ہدایت پر سرگودھا ریجن کے دو اہم کاروباری سیکٹرز، سٹون کریشرز اور کول مائنز پر سیلز ٹیکس کی دفعہ 40-Bکا نفاذ کر دیاہے۔ اس کاوش کا اصل مقصد سٹون کریشرز اور کول مائنز سیکٹرز کی اصل پیداوار اور اُس کی ترسیل و فروخت کا صحیح تخمینہ لگانا ہے۔ اس مقصد کے لیے چیف کمشنر ریجنل ٹیکس آفس سرگودھاڈاکٹر فہیم محمد کی ہدایت پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ اس کاروائی کے لیے 16 ٹیمیں سٹون کریشنگ پلانٹس واقع ضلع سرگودھا اوربائیس ٹیمیں کول مائنزضلع خوشاب پر تعینات کر دی گئیں ہیں۔
ان ٹیموں کی سربراہی ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس چودھری نعیم اور ڈپٹی کمشنر علی صالح حیات کلیار کر رہے ہیں۔ یہ ٹیمیں ابتدائی طور پر ایک ماہ کے عرصے تک ان سیکٹرزکی کاروباری سرگرمیاں ریکارڈ کریں گی۔اس ضمن میں یہ بات قابل ِذکرہے کہ یہ دونوں سیکٹرز اپنے صحیح واجب الادا ٹیکسز قومی خزانے میں جمع نہیں کروا رہے ہیں۔ فیسکو حکام سے لئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سٹون کریشرزسالانہ نو کروڑ بیس لاکھ بجلی کے یونٹس استعمال کرتے ہیں۔اس بنیاد پرکل پیداوارکا تخمینہ تقریباً50 ارب روپے ہے اور موجودہ سیلز ٹیکس ریٹ کے حساب سے ایک محدود اندازے کے مطابق قومی خزانے کو دس ارب روپے کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے۔
علاوہ ازیں کوئلے کے سیکٹر میں نہ صرف سیلز ٹیکس کی ادائیگی نہیں ہو رہی بلکہ جعلی انوائسزکاکاروبار بھی ہو رہا ہے۔ان عناصر کے خلاف موثرقانونی کاروائیاں جاری ہیں اور جلد ہی ملوث افراد کو سیلز ٹیکس قوانین کے تحت قرارواقعی سزائیں دی جائیں گی۔ ایف بی آر پُر عزم ہے کہ صحیح واجبات کی ادائیگی تک مسلسل جدوجہد جاری رہے گی تاکہ ملکی معاشی حالات میں بہتری لائی جا سکے۔ ایسا صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب ہر پاکستانی شہری اپناواجب الادا ٹیکس بروقت اورپورا ادا کرے تاکہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کا سفر جاری رہ سکے۔