ایف بی آر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کےذریعے اصلاحات لائی جارہی ہیں ، چئیرمین ایف بی آر

57
چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے چئیرمین محمدجاوید غنی نے کہاہے کہ ایف بی آر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے اصلاحات لائی جارہی ہیں جس کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں، جاری مالی سال میں نہ صرف محصولات اکٹھاکرنے کی شرح میں اضافہ ہواہے بلکہ ٹیکس دہندگان کو سہولیات اورخدمات کی فراہمی میں بھی بہتری آئی ہے۔

بدھ کوایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ ادارہ میں آئی ٹی پرمبنی اصلاحات کے پروگرام کے بہت بہترنتائج سامنے آرہے ہیں، ان اقدامات کی وجہ سے جاری مالی سال میں محصولات اکٹھاکرنے کی شرح میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہواہے، علاوہ ازیں ٹیکس دہندگان کو سہولیات اورخدمات کی فراہمی میں بھی بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکس کلچرکے فروغ اورٹیکس کی بنیادمیں وسعت کیلئے ایف بی آر کی جانب سے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، مختلف ممالک سے کسٹمز اورٹیکسیشن سے متعلق امورمیں تعاون کے معاہدے کئے جارہے ہیں، تاجکستان کے ساتھ کسٹمز میں تعاون کے معاہدے پردستخط ہوگئے ہیں جبکہ کسٹمز اوربرادرملک سعودی عرب کے ساتھ کسٹمز اورٹیکیسیشن سے متعلق امورمیں تعاون کیلئے مفاہمت کی دستاویز پراتفاق ہواہے۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے اینگریٹی منیجمنٹ پروگرام کوبہترکردیا ہے اس مقصدکیلئے شکایات کے اندراج وازالہ کیلئے خصوصی پورٹل کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔

چئیرمین ایف بی آرنے کہاکہ سمگلنگ کے ناسورکے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں ملک بھرمیں سمگلنگ کے خلاف آپریشنز جاری ہیں جن کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جدیدترین ٹریک اینڈ ٹریس نظام سے خدمات کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئیگی اوراس میں انسانی مداخلت کو کم سے کم رکھنے میں مددملے گی۔ اس سے محصولات کی لیکج پرقابوپانے اور انڈرانوائسنگ میں کمی آئے گی ۔چئیرمین ایف بی آر نے کہاکہ ایف بی آر ٹیکس کی بنیادمیں وسعت اورٹیکس دہندگان کو سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے اوراس ضمن میں اقدامات کاسلسلہ جاری رہے گا۔