اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):ملک بھر میں جعلی انوائسز کے ذریعے سیلز ٹیکس چوری میں ملوث کاروباروں اور ان کے چیف فنانشل آفیسرز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران پانچ ملزمان کو حراست میں لے لیاگیاہے۔
ایف بی آر کی جانب سے پیرکویہاں جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرخزانہ، چیئرمین ایف بی آر اورڈائریکٹرجنرل انٹیلی جنس ان لینڈریونیو کی حالیہ پریس کانفرنس کے ضمن میں ملک بھر میں جعلی انوائسز کے ذریعے ٹیکس چوری کرنے والے کاروباروں اور ان کے چیف فنانشل آفیسرز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران پانچ افراد کوگرفتارکرلیاگیاہے جن میں ایک بڑے فراڈ میں ملوث ملزم بھی شامل ہے جو جعلی کاروباروں کی چین تیار کرنے میں ملوث تھا ،چار چیف فنانشل افسران ٹیکس کی دھوکہ دہی میں ملوث ہیں جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
اعلامیہ کے مطابق حیدرآباد میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس وانویسٹی گیشن نے ایک معروف بیٹری ساز کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے کوئلہ کی خریداری میں جعلی ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرکے سیلز ٹیکس میں قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ سپلائرز، اس فراڈ سے مستفید ہونے والوں اور معاونت کرنے والوں کے خلاف پہلے ہی ایف آئی آر درج کرائی جا چکی ہے۔
پیر کے روز ہونے والی ایک اور پیشرفت میں متعدد ایف آئی آرز میں نامزد ملزم تصور شاہد کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کورٹ نے منسوخ کر دی جس کے بعد اس کو عدالت سے باہر گرفتار کرلیا گیا۔ وہ ایک ایسے گینگ کا اہم رکن ہے جو سیلز ٹیکس کی جھوٹی ان پٹ انوائسز تیار کرنے کے لئے کئی جعلی یونٹس تشکیل دینے میں ملوث ہے۔
یہ جعلی انوائسز بعد میں اینڈ یوزر استعمال کرکے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ گرفتاریاں ملک بھر میں منظم مافیا اور سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف ہونے والے کریک ڈاون کے نتیجہ میں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ایف بی آر کے ان انفورسمنٹ اقدامات کا مقصد ٹیکس کمپلائنس کو بہتر بنانا ہے۔