27.7 C
Islamabad
اتوار, مئی 11, 2025
ہومقومی خبریںایف بی آر کی جانب سے محصولات سے متعلق زیرالتواء مقدمات کی...

ایف بی آر کی جانب سے محصولات سے متعلق زیرالتواء مقدمات کی پیروی کے نظام میں نمایاں بہتری، اسلام آباد ہائی کورٹ کے مجموعی طور پر 36.14 ارب روپے مالیت کے مقدمات میں ایف بی آر کے حق میں فیصلے

- Advertisement -

اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات سے متعلق زیرالتواء مقدمات کی پیروی کے نظام میں نمایاں بہتری کے نتیجہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجموعی طور پر 36.14 ارب روپے مالیت کے مقدمات میں ایف بی آر کے حق میں فیصلے دئیے ہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے جمعہ کوجاری بیان کے مطابق اعلیٰ عدالتوں میں زیر التواء دیرینہ مقدمات کو حل کرنے کے لیے ایف بی آر نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں، اس طرح کے مقدمات کی وجہ سے سینکڑوں ارب روپے کے محصولات کئی سالوں سے پھنسے ہوئے تھے جس سے محصولات کی قومی وصولیوں میں مشکلات پیش آرہی تھیں تاہم مربوط وجامع حکمت عملی پر مبنی قانونی پیروی کے ذریعے اب حوالہ سے نمایاں پیش رفت ہورہی ہے۔

- Advertisement -

بیان کے مطابق اس ہفتے کی سب سے بڑی کامیابیوں میں میسرزبحریہ ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف تین بڑے ٹیکس تنازعات کے مقدمات شامل ہیں، جن میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے 26.446 ارب روپے کی محصولات کے دعوئوں کو درست تسلیم کیا، یہ مقدمات گزشتہ ڈھائی سال سے مختلف اپیلیٹ فورمز پر زیر سماعت تھے۔

دو دیگر کارپوریٹ مقدمات بھی اسلام آبادہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلے دئیے ہیں جن کی مجموعی مالیت 9.7 ارب روپے بنتی ہے۔ ان میں سے ایک مقدمہ گزشتہ نو برسوں سے مختلف عدالتوں میں زیر التواء تھا جبکہ دوسرا مقدمہ تین سال سے عدالتی کارروائیوں میں الجھا ہوا تھا۔

بیان کے مطابق ان فیصلوں کے نتیجے میں اب تک تین ارب روپے سے زائد کی ریکوری ہو چکی ہے جبکہ باقی رقم کی ریکوری کے لیے بھی فعال اقدامات جاری ہیں۔حالیہ پیش رفت سے قانونی عملداری، شفافیت اور محصولات کی بازیابی کے لیے ایف بی آر کے عزم کی عکاسی ہورہی ہے۔

یہ کامیابیاں اعلیٰ عدلیہ میں اصلاحات خاص طور پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں آئینی بنچوں کے قیام کے بعد قانونی عمل میں تیزی کا بھی نتیجہ ہیں، حکومت خصوصاً وزیر اعظم کی قیادت میں اٹارنی جنرل اور چیئرمین ایف بی آر کی معاونت سے حکومت کے عزم کی بھی عکاسی ہورہی ہے۔

بیان میں ایف بی آر نے شفافیت،موثر قانونی عملداری اور تنازعات کے موثر حل کو اولین ترجیح بنانے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے عزم اور قانونی حکمت عملی کے ساتھ نہ صرف عوامی فنڈز کی ریکوری کو ممکن بنایاجائیگا بلکہ قومی خزانے کو بھی خاطر خواہ فائدہ پہنچایاجائیگا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=595045

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں