ایل جی، سونی اور بوش نے روس میں اپنے سنگل برانڈ سٹورز کو بند کر نا شروع کر دیا

107
Russia Today
Russia Today

ماسکو۔28فروری (اے پی پی):الیکٹرانک آلات بنانے والی دنیا کی صف اول کی کمپنیوں ایل جی، سونی اور بوش نے روس میں اپنے سنگل برانڈ سٹورز کو بند کر نا شروع کر دیا۔ رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق جوبی کوریا کی ایل جی، جرمنی کی بوش اور جاپان کی کمپنی سونی نے روس میں اپنے سنگل برانڈ سٹورز کو بند کرنا شروع کر دیا ہے۔تینوں کمپنیوں نے اس کی وجہ مغربی ممالک کی طرف سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں کے باعث روس میں اپنے سٹورز پر سامان کی ترسیل میں درپیش مشکلات بتائی ہے۔ایل جی کے عہدیداران نے روس میں اپنے تمام اسٹورز کو بند کرنے کے منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے اس اقدام کو سپلائی میں رکاوٹ کا نتیجہ قرار دیا۔

سونی کے سپورٹ آپریٹر نے بھی روس میں اپنے آؤٹ لیٹس کی بندش کی وجہ سپلائی کی کمی کو بھی بتایا، لیکن کہا کہ ماسکو میں کمپنی کے تین سنگل برانڈ اسٹورز باقی سامان فروخت کرنے کے لیے موسم گرما تک کھلے رہیں گے۔ بوش کے ایک نمائندے نے کہا کہ کمپنی نے ایک کے علاوہ تمام سٹورز کو بند کر دیا ہے اور یہ سٹور بھی اس وقت تک کھلا رکھا جائے گا جب تک کہ وہ سٹاک فروخت نہیں ہو جاتا۔تینوں کمپنیوں کو روس میں اپنے سٹورز کو شاپنگ مالز کے ساتھ طویل مدتی لیز کے معاہدوں کی وجہ سے بند کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ کرایہ دار کو لیز کے خاتمے کے لئے چھ ماہ قبل نوٹس دینا ہوتا ہے۔

جنوبی کوریا کی کمپنی ایل جی الیکٹرانکس نے یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے آغاز کے فوراً بعد مارچ 2022 میں ماسکو کے قریب روزا میں اپنے پلانٹ کی سرگرمیاں معطل کر دی تھیں۔ اسی وقت جاپانی کمپنی سونی نے بھی روس کو سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کی فراہمی روک دی، ساتھ ہی روس میں اپنے پلے سٹیشن کنسولز کی فروخت بھی روک دی تھی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے فوراً بعد جرمنی کی بوش نے اپنی تمام سات روسی فیکٹریوں کی پیداوار بند کر دی اور فی الحال انہیں فروخت کرنے کے عمل میں ہے۔