حیدرآباد۔ 30 اپریل (اے پی پی):ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے تحت اعلیٰ تعلیمی اداروں کے معیار اور درجہ بندی کے لیے قائم نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (این اے ای اے سی) کے ماہرین نے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کا مشاہداتی دورہ کیا۔ وفد کی قیادت کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر عبدالغفار نے کی جبکہ وفد میں ڈاکٹر ہادی بخش، ڈاکٹر عبداللہ مہر، ڈاکٹر سید محمد غفران سعید، ڈاکٹر محمد شعیب، ڈاکٹر الطاف سعید، ڈاکٹر تاثیر خان، عبداللہ اور دیگر شامل تھے۔ یہ ماہرین جامعہ کراچی، سکھر آئی بی اے، سندھ یونیورسٹی جامشورو سے وابستہ ہیں۔وفد نے دورہ کے دوران یونیورسٹی کے مختلف تدریسی و تحقیقی شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کیا۔ ٹیم نے سات تعلیمی پروگراموں کی جانچ کے لیے یونیورسٹی کا دورہ کیا، جن میں سے چار پروگرامز فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ایگرانومی، ایگری بزنس مینجمنٹ اور ماحولیاتی سائنس کا باقاعدہ ایکریڈیٹیشن جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈیری ٹیکنالوجی، فشریز اینڈ اکوا کلچر اور شعبہ پولٹری سائنس کا بھی گہرا مشاہدہ کیا گیا۔
اس موقع پر ایک اہم اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود یونیورسٹی مارکیٹ سے ہم آہنگ کورسز پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف شعبوں کی کمرشلائزیشن اور یونیورسٹی کی مصنوعات کو مارکیٹ تک پہنچانے کے لیے صنعت و تجارت سے وابستہ اداروں کے ساتھ روابط کو فروغ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ طلبہ کو تدریسی علم کے ساتھ عملی تربیت بھی دی جائے تاکہ وہ سرکاری و نجی شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے کے علاوہ خود روزگاری کے مواقع سے بھی فائدہ اٹھا سکیں۔اس سے قبل، وائس چانسلر کے مشیر ڈاکٹر ظہیر احمد نظامانی نے این اے ای اے سی کے وفد کو یونیورسٹی کے انفراسٹرکچر، نصاب، تدریسی و تحقیقی سہولیات، اور جدید تعلیمی وسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں جدید لیبارٹریز، اسمارٹ کلاس رومز، اور جدید تحقیقاتی کھیت موجود ہیں۔
سیکرٹری این اے ای اے سی ڈاکٹر عبدالغفار نے یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے نے حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی کی ہے اور اس کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کی کوشش ہے کہ سندھ زرعی یونیورسٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مزید بہتر بنایا جائے تاکہ طلبہ کو عالمی سطح کی تعلیمی سہولیات میسر آئیں اور اس خطے میں زراعت کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔اس موقع پر یونیورسٹی کی اعلیٰ تدریسی قیادت بھی شریک تھی، جن میں ڈین ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر، ڈاکٹر اعجاز علی کھوہارو، ڈاکٹر سید غیاث الدین شاہ، ڈاکٹر سلیم مسیح بھٹی، ڈاکٹر بچل بھٹو، ڈاکٹر اعجاز احمد سومرو، ڈاکٹر تنویر فاطمہ میانو، ڈاکٹر اعجاز حسین سومرو، ڈاکٹر حبیب مگسی، ڈاکٹر محمود لغاری ، ڈاکٹر ناصر راجپوت شامل تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590525