این سی او سی اجلاس ، ویکسی نیشن کے لازمی نظام پر سختی سے عملدرآمد کی پالیسی اپنانے کی ہدایت، تمام صوبے ویکسی نیشن فوری طور پر ویکسی نیشن آؤٹ ریچ مہم شروع کریں گے

98
این ای او سی

اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں گزشتہ روز کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال پر اجلاس کا انعقاد کیاگیا جس میں وبائی مرض کے چارٹ کے اعداد و شمار، قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں بیماری کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال ہوا۔

این سی او سی اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر اور نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے صدارت کی جبکہ صوبائی وزرا صحت اور چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

فورم کو کورونا انفیکشنز کے مثبت تناسب، بیماری کے پھیلاؤ، اموات کی تعداد اور نئے کیسز کے بارے میں بتایا گیا۔ فورم نے شہروں کے لحاظ سے کووڈ۔ 19 ویکسی نیشن کے مجموعی عمل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔

فورم نے ویکسی نیشن کے لازمی نظام کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس کے دوران اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ویکسی نیشن ٹیموں کو مختلف عوامی مقامات پر تعینات کیا جائے تاکہ موقع پر موجود افراد کو ویکسین لگائی جا سکے۔

اس ضمن میں دسمبر کے بعد سے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ فورم نے صوبوں اور متعلقہ حکام کو ویکسی نیشن کے لازمی نظام کے حوالے سے سختی سے عملدرآمد کی پالیسی اپنانے کی ہدایت کی۔ ان لوگوں تک رسائی کے لیے کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جنہوں نے ابھی تک ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی۔

ملک بھر میں کل 40 کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جب کہ کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کو یقینی بنانے کے لیے ان کال سینٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ بعد ازاں فورم کو مزید بتاتے ہوئے صوبائی وزرائے صحت اور چیف سیکریٹریز نے ویکسی نیشن مہم کو بڑھانے،

ٹیسٹنگ کے اعداد و شمارکو بہتر بنانے اور کال سینٹرز کے قیام کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ تمام صوبے ویکسی نیشن کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے فوری طور پر ویکسی نیشن آؤٹ ریچ مہم شروع کریں گے۔ صوبائی نمائندوں نے کورونا وائرس کی نئی قسم پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ویکسی نیشن کی صورتحال اور تارکین وطن کی جانچ کے لیے ہوائی اڈوں پر ضروری اقدامات کرنے کی تجویز دی۔

فورم کو 18 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین بوسٹر کی حکمت عملی کے بارے میں بھی تفصیلی بتایا گیا جس میں تین کیٹیگریز جن میں ہیلتھ کیئر ورکرز، 50 سال سے اوپر اور امیونو کمپرومائزڈ شامل ہیں۔ یہ خوراک مفت ہوگی اور اسے ویکسین کی آخری خوراک کے 6 ماہ بعد دیا جا سکتا ہے۔

اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کورونا کی نئی قسم "اومیکرون” پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کے خلاف صرف کورونا سے بچائو کی حفاظتی ویکسین ہے۔ویکسین کے علاوہ بنیادی ایس او پیز بشمول ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھ دھونے کو یقینی بنایا جائے۔