این سی آر سی کا مشاورتی اجلاس،قومی کمیشن برائے حقوق اطفال ایکٹ 2017ء (این سی آر سی ایکٹ 2017ء) میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال

59

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):قومی کمیشن برائے حقوق اطفال (این سی آر سی) کا مشاورتی اجلاس پیر کو یہاں این سی آر سی کی چیئرپرسن افشاں تحسین کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی کمیشن برائے حقوق اطفال ایکٹ 2017ء (این سی آر سی ایکٹ 2017ء) میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد کمیشن کو قومی انسانی حقوق کا ایک مکمل طور پر آزاد ادارہ بنانا ہے جیسا کہ پیرس کے اصولوں میں درج ہے۔ چیئرپرسن افشاں تحسین نے اجلاس کے شرکاء کو مشاورت کے مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کمیشن نے این سی آر سی ایکٹ 2017 میں ترامیم کی تجویز دی ہے تاکہ موجودہ قانون کی خامیوں کو دور کیا جاسکے اور کمیشن کو دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق پاکستان میں بچوں کے مناسب تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کمیشن کو مزید مضبوط بنایا جاسکے۔

اجلاس کے مہمان خصوصی سیکرٹری وزارت انسانی حقوق افضل لطیف نے پاکستان میں بچوں کے حقوق کے فروغ کے لئے این سی آر سی کی کاوشوں کو سراہا ۔انھوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر مختلف کمیشنوں اور حکام کے درمیان دائرہ اختیار اور کردار کی وضاحت ضروری ہے۔ اجلاس میں بچوں کے حقوق سے متعلق مجوزہ قومی کمیشن (دوسری ترمیم) بل 2022 کو سرکاری حکام کے سامنے بحث کے لئے پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ مجوزہ بل ، کمیشن میں تمام اقلیتوں اور گلگت بلتستان کی مناسب نمائندگی کو یقینی بناتا ہے اور کمیشن کو سوموٹو اور وقتا فوقتا معائنے کے اختیارات میں توسیع کرتا ہے تاکہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی اور بچوں کے حقوق کے موثر تحفظ کی موثر تحقیقات کی جاسکے۔

بل میں چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی نگرانی کے ساتھ ساتھ چیئرپرسن اور ممبران کو ہٹانے کے عمل کو ریگولیٹ کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔ این سی آر سی کے سکریٹری محمد ریاض نے کمیشن کے ایگزیکٹو اتھارٹی (انتظامی اور مالی) اور چیئرپرسن کی وضاحت کرنے کی تجویز پیش کی کیونکہ قانون کمیشن کو ایک باڈی کارپوریٹ کے طور پر تصور کرتا ہے۔

اسلام آباد پولیس کی اے آئی جی(آپریشن) زاہدہ بخاری نے تجویز پیش کی کہ این سی آر سی کے کاموں میں ہیلپ لائن اور ریفرل میکانزم ہونا چاہیے۔ تمام شرکاء نے مختلف ترامیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور مجوزہ بل کو مزید بہتر بنانے کے لئے قیمتی تجاویز پیش کیں۔ این سی آر سی کی اسلام آباد سے رکن ڈاکٹر روبینہ فرید نے اجلاس میں شریک تمام شرکاء کا ان کی شراکت اور ان پٹ کے لئے شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشاورت سے حاصل ہونے والی سفارشات کو بل میں شامل کرکے حکومت کو مزید اس پر غور و خوض کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزارت تجارت، وزارت خارجہ، قانون و انصاف کمیشن، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی، چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ، اسلام آباد (سی پی آئی)، ڈی جی زارا، وزارت سمندر پار اور انسانی وسائل کی ترقی، وزارت قانون و انصاف، اسلام آباد پولیس، وزارت بین الصوبائی رابطہ، وزارت مذہبی امور اور وزارت پارلیمانی امور کے نمائندوں نے شرکت کی۔