این سی ایچ آر کے زیراہتمام کھیلوں میں لڑکیوں کی شرکت کو فروغ دینے کیلئے مہم کا آغاز جمعرات سے ہو گا

96
NCHR
NCHR

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر)کے زیراہتمام ملکی کھیلوں میں لڑکیوں کی شرکت کو فروغ دینے کیلئے تین ماہ کی طویل مہم کا آغاز کل بروز جمعرات سے ہوگا ۔کینیڈا فنڈ فار لوکل انیشیٹوز کے تعاون سے یہ مہم جنوری 2024 تک جاری رہے گی جس میں تربیتی کیمپ، ٹورنامنٹ، مینٹورنگ سیشن، پینل ڈسکشن اور اسلام آباد میں فائنل نمائشی میچ منعقد کیا جائے گا ۔ چیئرپرسن این سی ایچ آر رابعہ جویری آغا نے مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم کھیلوں میں خواتین کو بااختیار بناتے ہیں تو معاشرے کو انصاف کے ذریعے شمولیت  میں اضافہ کر رہے ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ "امپاور ہر "ایسا اقدام ہے جو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو پاکستان میں خواتین کو کھیلوں بالخصوص فٹ بال میں حصہ لینے میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا ہے، ان چیلنجوں میں کھیلوں کا محدود انفراسٹرکچر، ناکافی فنڈنگ، سماجی سطح پر پھیلے دقیانوسی تصورات ، صنفی تعصبات، تربیت اور ترقی کے مواقع کی کمی اور کھیل کی تمام سطحوں پر خواتین کی نمائندگی کی کمی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "امپاور ہر ” کا مقصد کھیلوں کا ایسا ایکوسسٹم قائم کرنا ہے جس کے تحت ہر رکاوٹ کو پار کر کے خواتین کو فٹ بال میں فعال طور پر حصہ لینے، مقابلہ کرنے اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے بااختیار بنایا جاسکے۔

یہ پروجیکٹ ابتدائی طور پر پاکستان کے چار شہروں کراچی، کوئٹہ، چترال اور اسلام آباد پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیےاین سی ایچ آر نے مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کیا ہے، ان اداروں کی مقامی افراد کے ساتھ گہری وابستگی ہے ۔

ان تنظیموں میں چترال کی کرشمہ علی فائونڈیشن، کوئٹہ کی ویمن یونائیٹڈ فٹ بال اکیڈمی اور کراچی کی کراچی یونائیٹڈ فائونڈیشن شامل ہیں۔ رابعہ جویری آغا نے کہا کہ این سی ایچ آر کا ‘امپاور ہر ‘ اقدام کھیلوں میں خواتین کی فعال شمولیت کو آگے بڑھانے اور ایسے ماحول کو فروغ دینے کے لیے کمیشن کے عزم کا اثبات ہے جس کے تحت خواتین ایتھلیٹس کو پسند کیا جاتا ہے اور انھیں سراہا جاتا ہے ۔