اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے قدرتی آفات میں صوبائی ریسکیو اداروں اور انتظامیہ کے ساتھ ملکر بہتر کام کر رہا ہے ، سیٹلائیٹ ویدر فارکاسٹ سسٹم سے این ڈی ایم اے منسلک ہے جو بروقت لوگوں کو حفاظتی تدابیر ، علاقے خالی کرانے کے لئے حرکت میں آتا ہے ۔وہ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے ۔
معزز رکن اسمبلی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ این ڈی ایم انے قدرتی آفات میں عملی طور پر بہت کام کیا ہے ، مقامی انتظامیہ کو فعال کرنا، لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا این ڈی ایم اے کا کام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قدرتی آفات اللہ تعالی کی طرف سے ہوتی ہے انسانی کوشش ہوتی رہتی ہیں، اگر امریکہ میں حالیہ آتشزدگی کا واقعہ دیکھیں تو اتنے وسائل ہونے کے باوجود وہ لاس اینجلس کو تباہی سے نہیں بچا سکا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماضی میں آتشزدگی، سیلاب ، بادل پھٹنے کے واقعات ہوئے ہیں، اس کو مدنظر رکھتے ہوئے این ڈی ایم اے نے مرکزی کنٹرول روم قائم کیا ہے جہاں پر سمندری علاقوں، میدانی علاقوں، فصلات کے حوالےسے الرٹس فراہم کیے جارہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی کارکردگی بہت بہتر ہے ،اس میں مزید بہتر کرنے کے لئے بجٹ ، پیشہ وارانہ تربیت بہتر کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیٹلائیٹ ویدر فارکاسٹ سسٹم سے این ڈی ایم اے منسلک ہے ، بروقت لوگوں کو حفاظتی تدابیر ، علاقے خالی کرارہی ہے ۔ این ڈ ی ایم اے کی ایک پیش گوئی میں نےدیکھی کہ ایک مخصوص علاقے میں بادلوں کے پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے متعلق بتایا گیا ہے ۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ فیڈرل فلڈ کمیشن واحد ادارہ ہے جو فلڈ کنٹرول انفراسٹرکچر پر کام کرتا ہے ،2021 کے سیلاب نے سندھ کو متاثر کیا ، فیڈرل فلڈ کمیشن کی تقرری بھی تاحال نہیں ہوئی ۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ فیڈرل فلڈ کمیشن کے سربراہ کی پوسٹ ابھی تک خالی ہے ، تعیناتی کے حوالے سے یقین دہانی کراتا ہوں کہ متعلقہ حکام تک یہ معاملہ پہنچائوں گا ۔ سردار یوسف نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ ایرا کو این ڈی ایم اے میں ضم کر دیا گیا ، بہت سے منصوبے چل رہے تھے جو مکمل نہیں ہوسکے ، بتایا جائےکہ وہ منصوبے این ڈی ایم اے مکمل کرے گی یا کوئی اور اتھارٹی مکمل کرے گی ۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ادارہ کسی ادارے میں ضم ہوتا ہے تو تمام امور کے ساتھ ضم ہوتا ہے ،نئے ادارے کی ذمہ داریاں ہوتیں ہیں کہ عمل درآمد کرائیں ۔ ڈاکٹر ثوبیہ نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ این ڈی ایم اے نے 235 تربیتی کورسسز کرائے ، 9 ہزار کن سرکاری افسران کو کورسز کرائے گئے ہیں۔ وزیر قانون نے بتایا کہ این ڈی ایم کے سٹاف ،ضلعی اتھارٹیز، ضلعی انتظامیہ ، ریسکیو عملہ جات اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر تربیتی کورسز کرتے ہیں ۔ این ڈی ایم اے ایک پلیٹ فارم ہے جو قومی سطح پر قدرتی آفات اور سانحات سے نبردآزما ہوتا ہے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=559794