اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ 2005ء کے زلزلے کے بعد این ڈی ایم اے کی تربیت ،آلات اور سٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کر دیا گیا ہے ۔ وہ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے ۔ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے ،این ڈی ایم اے امور سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاکہ 2007ء میں آرڈیننس کے تحت این ڈی ایم اے کا قیام میں آیا ، 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی ادارے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کام کر رہے ہیں ، تربیت وفاقی اور صوبائی سطح پر ہورہی ہے ۔
عالیہ کامران کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایوان کو ادارے کے بجٹ اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دیدوں گا ۔ ثمینہ خالد گھر کی کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی سطح پر این سی سی پروگرام ہوتا تھا، اس کا این ڈی ایم اے کی تربیت سے کوئی تعلق نہیں ہے ، این ڈی ایم اے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے کام کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی سطح پر صوبائی اور ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹریننگ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2005ء میں پاکستان میں زلزلے میں ہزاروں لوگ جاں بحق ہوئے ، اس سانحے کے بعد امدادی سرگرمیوں کے اداروں نے جدید آلات اور تکنیک حاصل کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی تربیت ،آلات اور سٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کر دیا گیا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598960