
اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایوان بالا میں پیسے کی سیاست ملک کی بدنامی کا باعث ہے، پیسے کی بنیاد پر منتخب ہونے والے سینیٹرز ملک کو قوم کی نہیں اپنی خدمت کریں گے، حکومت سیاست میں پیسے کے کردار کو ختم کرنا چاہتی ہے، اپوزیشن کے پاس دلائل نہیں اسلئے کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتی ہے، اپوزیشن کا یہ کہنا ہے کہ تحریک انصاف اپنے لوگوں کو نوازنے کیلئے صدارتی آرڈیننس لائی ہے تو یہ زیادتی ہے، وزیراعظم عمران خان 2013ءسے اوپن بیلٹ کی بات کر رہے ہیںِ، پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمان کی سیاست کو دائو پر لگا دیا ہے، اپوزیشن کے سارے جلسے ناکام ہوئے ہیں یہ لوگ کیا لانگ مارچ کریں گے۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا کردار انتہائی غیرمناسب ہے، اپوزیشن کا پلان ہے کہ ہائوس کو نہیں چلنے دینا اور مفاد عامہ کی قانون سازی کو پاس نہیں ہونے دینا کیونکہ اس کا فائدہ تحریک انصاف کو ہو گا حالانکہ انتخابات میں شفافیت سے کسی جماعت کو نہیں بلکہ ملک کا فائدہ ہے، سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ لوگ کیوں سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کی مخالفت کر رہے ہیں، اپوزیشن سیاسی پوائنٹ سکورننگ کر رہی ہے ورنہ میرے خیال میں یہ ایسا قانون ہے جس میں زیادہ سوچ وچار کی ضرورت بھی نہیں ہے اور کوئی بھی ایماندار شخص اس پر اعتراض نہیں کرے گا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اب ایک تھی پی ڈی ایم بن کر رہ گئی ہے، عوام ان کے ساتھ نہیں نکلے، یہ لوگ خود کو سیاست میں زندہ رکھنے کیلئے بیان بازی کر رہے ہیں باقی ان کے بیانیے کا سر ہے اور نہ پیر۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا تعلق ہماری جماعت سے نہیں ہے، وہ ہر دل عزیز شخصیت ہیں اور انہوں نے اپنے تعلق واسطے کی بنیاد پر اپوزیشن کے ووٹ حاصل کئے تھے، پیپلزپارٹی نے بھی انہیں ووٹ دیئے تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے عدالت کے حکم پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی ہے، وکلاءکی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے میں توڑ پھوڑ قابل مذمت ہے، وکلاءکو چیمبرز کیلئے متبادل جگہ دینے کا فیصلہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کرے گی۔