اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے واضح کیا ہےکہ یہ ایوان آئین وقانون کے مطابق چلے گا،ایوان میں شورشرابہ کرنے والے تین ارکان کے خلاف آئین وقانون کے تحت کارروائی کااختیار حاصل ہے ۔منگل کو اجلاس کے آغاز پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اپنی رولنگ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز جو رولنگ دی گئی اس کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ اپوزیشن کو سمجھانےکی کوشش کی کیونکہ اونچا بول کر ایوان کی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جا رہی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ کو ہدایت کرتا ہوں کہ یہ تمام الفاظ ایوان کی گزشتہ روز کی کاروائی سے حذف کئے جائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ شور شرابہ کر کے ایوان کی معمول کی کارروائی کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ سلسلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے جب بھی ایوان میں کسی سنجیدہ مسئلے پہ بات ہو یا کاروائی کی جا رہی ہو تو اپوزیشن کے کچھ ممبران تمام پارلیمانی روایت کو بالائے طاق رکھ کر اس ایوان کا تقدس پامال کرتے ہیں اور چیئر کو غیر مودبانہ انداز میں مخاطب کر کے اس کے اختیار کو چیلنج کرنا اور ایوان کی کارروائیوں میں مخل ہونا ان کا وطیرہ بن چکا ہے ۔
کل کی ایوان کی کارروائی کے دوران اپوزیشن کے تین ارکان نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ لیڈر آف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن اس ہاؤس کے تقدس اور حرمت کو برقرار رکھتے ہوئے میری مدداوررہنمائی کریں گے اور مل بیٹھ کر ان تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا اور ایسے ممبران جوباربار ایوان کے ماحول کو خراب کرتے ہیں ان سے بات کی جائے گی اور ایوان کو یقین دہانی کرائی جائے گی کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔
ان ارکان کے خلاف آئین کے تحت کارروائی کا اختیار حاصل ہے لیکن ایسانہیں کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کل بھی رولنگ دی ،آج میں دوبارہ اس کا اعادہ کرتا ہوں کہ کل کے ایجنڈے میں آئٹم نمبر 22 پر حکومت نے اعتراض اٹھایا کہ یہ آئین کے ار ٹیکل 74 کی خلاف ورزی ہے۔میں ایسے حالات میں جب تک یہ آئین میں واضح نہ ہو میں اس بل کو موخر کرتا ہوں اور واضح کرتا چلوں کہ اس پر ووٹنگ نہیں کی جا سکتی اسی وجہ سے گنتی کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا۔