اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایوان کے ماحول کی بہتری ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، بجٹ پر تجاویز کا خیرمقدم کیا گیا ہے لیکن اگر یہ تجاویز بجٹ دستاویز پڑھنے کے بعد دی جائیں تو زیادہ موثر ہوں گی، اپوزیشن کو پورا موقع دیا گیا لیکن اپوزیشن بجٹ دستاویز پڑھنا گوارا نہیں کرتی، سیاسی مخالفت کو ذاتی عناد میں نہیں بدلنا چاہئے۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے بجٹ اجلاس کے دوران صورتحال کو موثر طریقے سے سنبھالنے پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اسمبلی میں بجٹ کی کتابیں پھٹتی دیکھیں، معزز اراکین زخمی ہوتے اور ماحول بگڑتا ہوا دیکھا لیکن اس مرتبہ صورتحال قابو میں رہی جو خوش آئند ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے ایوان میں سیاسی برداشت اور رواداری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلاف کو صرف اختلاف کی حد تک رہنا چاہئے، اسے دشمنی میں نہیں بدلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کا کام ہی ہاتھ ملانا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہاں بیٹھنے کا موقع دیا ہے تو ہمیں اس کے اہل ہونے کا ثبوت بھی دینا ہے۔ وفاقی وزیر نے سپیکر قومی اسمبلی کے بطور کسٹوڈین آف دی ہائوس کردار کو سراہا اور اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان مصالحت پر نثار جٹ، اقبال خان آفریدی اور آغا رفیع اللہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان ارکان نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورتحال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے بجٹ دستاویز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ دستاویز پر سرکاری وسائل خرچ ہوتے ہیں مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ اکثر اراکین اس دستاویز کو پڑھنے کی زحمت تک نہیں کرتے۔ کئی مرتبہ ان دستاویزات پر ”بسم اللہ“ لکھا ہوتا ہے مگر ہم انہی جذبات میں اچھال دیتے ہیں اور وہ ہمارے قدموں تلے آتے ہیں، یہ رویہ افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس امر پر زور دیا کہ ایسے اراکین کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے جو سنجیدگی سے بجٹ کی ہر شق کا مطالعہ کرتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر تحریک انصاف کے چند نوجوان اراکین کا ذکر کیا جن کے مطالعے اور تیاری کی صحافی بھی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے ایوان میں پیش آئے حالیہ ناخوشگوار واقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کو دنیا نے دیکھا، بعد میں معذرت بھی آ گئی مگر ہمیں یہ خیال رکھنا چاہئے کہ ہمیں صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا دیکھ رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے حال ہی میں پاکستان کو ملنے والی فتح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان کو کامیابی ملی تو اس کا جشن باکو، استنبول اور غزہ میں بھی منایا گیا۔ ایک فلسطینی بچے نے پاکستانی پرچم اوڑھ کر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اراکین ہر اجلاس میں تنازعہ یا عناد کی وجہ بنتے ہیں، ایوان کے ماحول کو خراب کرنا پاکستان کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، اس میں نہ میرا نقصان ہے نہ آپ کا، یہ سراسر پاکستان کا نقصان ہوگا۔