اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)پاکستان نے ایڈتھ کوان یونیورسٹی (ای سی یو) آسٹریلیا کے ساتھ مختلف تعلیمی اور تحقیقی شعبوں میں مشترکہ طور پر کام کرنے کیلئے مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔ معاہدے کے تحت ای سی یو 15 ایچ ای سی کے پی ایچ ڈی سکالرز کو داخلہ دے گی جو ایچ ای سی اسکالرشپ کے معیار اور ای سی یو کورسز میں داخلے کے لیے عام انتخاب کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔
دستخطوں کی تقریب سے قبل ای سی یو کے وفد جس کی قیادت ایگزیکٹو ڈین سکول آف انجینئرنگ پروفیسر دریوش حبیبی کر رہے تھے نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی۔ ڈاکٹر مختار احمد نے وفد کو پاکستانی اور آسٹریلوی اداروں کے درمیان علمی و تحقیقی تعاون کی طویل تاریخ سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا میں متعدد یونیورسٹیاں مشترکہ طور پر انجینئرنگ، آئی ٹی، زراعت اور بزنس مینجمنٹ سمیت مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے غذائی تحفظ، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی پر مشترکہ تحقیق کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر دریوش حبیبی نے ای سی یو میں پاکستانی طلبا اور سابق طلبا کی کارکردگی کو سراہا اور یونیورسٹی میں پاکستانی طلبا اور سکالرز کی تعداد بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ لیکچرر سکول آف انجینئرنگ ڈاکٹر رضوان نے ای سی یو، اس کی عالمی درجہ بندی اور تعلیمی پروگراموں پر ایک پریزنٹیشن شیئر کی۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پیش کئے جانے والے بنیادی انجینئرنگ مضامین میں کیمیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، ماحولیاتی انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ، اور توانائی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں چار ریسرچ گروپس ہیں جن میں تھرمو فلائیڈز ریسرچ گروپ، جیو ٹیکنیکل اینڈ جیو اینوائرمینٹل انجینئرنگ ریسرچ گروپ، میٹریلز اینڈ مینوفیکچرنگ ریسرچ گروپ اور واٹر اینڈ انوائرمینٹل انجینئرنگ ریسرچ گروپ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ای سی یو میں ایچ ای سی کے ترجیحی شعبوں میں پائیدار توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن، جدید مواد اور مینوفیکچرنگ، جدید ٹیکنالوجیز، پانی کا انتظام اور پائیداری، شہری منصوبہ بندی، موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات، نقل و حمل اور سمارٹ موبیلٹی اور پراسیس ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔