ایچ ای سی اور جرمن سروس ڈاڈ کا افغان پناہ گزینوں کو سکالرشپس کی فراہمی پر اتفاق، مفاہمت کی یادداشت پردستخط

62
Higher Education Commission

اسلام آباد۔29فروری (اے پی پی):ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے جرمن اکیڈمک ایکسچینج سروس (ڈاڈ) کے ساتھ ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں "مستقبل کی خواتین افغان لیڈروں کو بااختیار بنائیں -ای ایف ایف اے ایل پاکستان ٹریک اقدام” کے تحت مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے ۔

ڈائریکٹر جنرل (سکالرشپس) ایچ ای سی عائشہ اکرام اور ڈاڈ گورنمنٹ سکالرشپ پروگرامز مینا ریجن کے سربراہ محمد خاصکیہ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ مفاہمت کی یادداشت کے تحت افغان مہاجرین کے لیے پاکستان میں ایچ ای سی سے تسلیم شدہ یونیورسٹیوں میں دو سالہ ماسٹرز کی تعلیم کے لیے 150 وظائف اور پاکستان کے سماجی و اقتصادی پسماندہ علاقوں کے لیے ضرورت پر مبنی 50 وظائف شامل ہیں۔

دستخط کی تقریب میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، ڈاڈ وفد، یو این ایچ سی آرکے نمائندوں اور ایچ ای سی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈاکٹر مختار احمد نے اس اقدام کو سراہا جس کا مقصد پاکستان میں افغان مہاجرین کو اہم مدد فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے جرمنی اور پاکستان کے درمیان تعاون کی دیرینہ تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں مزید شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پرامن بقائے باہمی کے لیے ان شراکت داریوں کو ضروری تسلیم کرتے ہوئے خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی، تحقیق اور سکالرشپ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایچ ای سی پہلے سے ہی افغان طلباء کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان کے طلباء اور بیوروکریٹس کو تکنیکی تربیت فراہم کرنے میں سرگرم عمل ہے۔

جرمن سفیر الفریڈ گراناس نے خطے میں تعلیمی سرگرمیوں پر نمایاں اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے باہمی اعتماد اور پسماندہ افراد کے لیے مواقع کے لیے مشترکہ عزم پر زور دیا۔

محمد خاصکیہ نے کہا کہ ڈاڈ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے درمیان تعاون 2004 سے مسلسل جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ برسوں میں 900 سکالرشپ دیئے گئے ہیں۔ یہ دیرینہ شراکت داری اب دوستی میں تبدیل ہو رہی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی گہرائی کی علامت ہے۔