اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کاروباری اور صنعتکار برادریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملکی برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ دنیا میں اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے جدید ویلیو ایڈیشن اشیاء متعارف کروا کر عالمی مارکیٹ میں نئی راہیں تلاش کریں۔ وہ ایوان صدر میں سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کی دوسری اچیومنٹ ریکگنیشن تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حکومت تاجروں کو سہولتیں فراہم کر رہی ہے لیکن یہ تاجروں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ تمام رکاوٹوں کو عبور کریں اور اپنے برآمدی کاروبار کی ترقی کے لیے راستہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا نامیاتی خوراک کی تلاش میں ہے اور اس میدان میں ملک کے برآمد کنندگان کو فائدہ مند راستہ مل سکتا ہے، اس کے علاوہ ڈیزائنرز جیولری ایک اور کیٹیگری ہے جس میں خواتین دنیا کے سامنے اپنا سامان پیش کر سکتی ہیں۔
صدر مملکت نے صنعت اور کاروباری شعبوں میں خواتین کی شمولیت کو سراہتے ہوئے ایک سازگار ماحول پیدا کرکے خواتین کی ان شعبوں میں شمولیت کے لیے حوصلہ افزائی اور حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔صدر نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک نے فکری ترقی کی بنیاد پر ترقی کی، اگر نظام تیز رفتار عالمی تبدیلیوں سے بچ جائے تو معیشت ترقی کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ سے یہ بات عیاں ہے کہ تاجروں نے ہمیشہ اختراعی خیالات سے اپنا راستہ تراشا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی فری لانسرز اپنی صلاحیتوں پر انحصار کی وجہ سے عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ برآمد کنندگان اور تاجروں کو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے آگے بڑھنا ہوگا ۔ نیدرلینڈز کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ وہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا خوراک برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "دنیا خریداری کے لیے تیار ہے اور ضرورت ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔
صدر نے صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ معذور افراد کو 4 فیصد مختص کوٹہ کے تحت ملازمت دیں، تاکہ وہ خود انحصاری بن سکیں اور معاشرے کے مفید ارکان کے طور پر اپنا حصہ ڈال سکیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے تحت کاروبار کرنے والوں کو معاشرے کے نادار اور محروم طبقات کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں کیونکہ ایسے نیک اعمال ان کے کاروبار کو پھلنے پھولنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
صدر نے کہا کہ بینکوں نے خواتین کاروباریوں کو انتہائی سستے نرخوں پر قرضوں کی سہولیات بھی فراہم کی ہیں لیکن افسوس کہ ان سہولیات سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس سی سی آئی کے صدر ساجد حسین تارڑ نے کہا کہ تاجر اور صنعتکار نہ صرف برآمدات کے ذریعے ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں بلکہ افرادی قوت کو ملازمتیں بھی فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ 230 ملین ڈالر کی برآمدات کے ساتھ، ایس سی سی آئی ملکی معیشت میں اہم شراکت داروں میں سے ایک کی روشن مثال ہے۔ایس سی سی آئی کے عہدیداران چوہدری عامر عطا باجوہ اور میاں طارق یعقوب نے اپنے خطاب میں بہتر فیصلوں کے ساتھ معاشی پالیسیوں کو جاری رکھنے پر زور دیا۔قبل ازیں صدر مملکت نے ممتاز صنعتکاروں، تاجروں اور برآمد کنندگان میں ایوارڈز تقسیم کئے۔