ایکسچینج کمپنیوں نے جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 4 ارب ڈالر فروخت کئے ، ای سی اے پی

88

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):ایکسچینج کمپنیوں نے جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 4 ارب ڈالر فروخت کئے ہیں، 2 ارب ڈالر بینکوں اور 2 ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں فروخت کئے گئے ہیں۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی)کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کےپہلے 6 ماہ کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سےبھیجی گئی ترسیلات زر میں 33فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ توقع ہے کہ مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کی وصولیاں 35 ارب ڈالر سے تجاوز کرجائیں گی۔ ای سی اے پی کے مطابق جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے 4 ارب ڈالر فروخت کئے گئے ہیں جن میں سے 2 ارب ڈالر بینکوں جبکہ 2 ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں فروخت کئے گئے ہیں۔ ای سی اے پی کے رکن اداروں کی جانب سے فروخت کردہ 4 ارب ڈالر میں سے 800ملین ڈالر عازمین حج کی جانب سے وصول ہوئے ہیں جو انہوں نے اپنے سفر حج کے اخراجات کی مد میں جمع کرائے ہیں ۔ ای سی اے پی کے چیئرمین ظفر پراچہ نے کہا ہے کہ اس وقت بینکوں کو ترسیلات زر کی وصولی پر 2 روپے فی ڈالر کا منافع دیا جا رہا ہے جبکہ ایکسچینج کمپنیوں کو فی ڈالر ایک روپیہ کا منافع دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ایس بی پی ایکسچینج کمپنیز کے منافع کی شرح کو بینکوں کے مساوی کر دیں تو ای سی اے پی کے رکن اداروں کی ترسیلات زر کی وصولیوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ مالی سال کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سےبینکوں کے ذریعے 30.25 ارب ڈالر جبکہ ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے 3.8 ارب ڈالر کی ترسیلات کی تھیں ۔ ظفر پراچہ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ترسیلات زر کے محصولات میں اضافہ کی حالیہ شرح برقرار رہی تو رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات ز ر کی مجموعی وصولیاں35 ارب ڈالرسے تجاوز کر جائیں گی،جس سے زرمبادلہ کے قومی ذخائر اور مقامی کرنسی کے شرح تبادلہ کے استحکام میں مدد ملے گی