ایک جماعت اختیارات کو سیاست اور ریاست مخالف بیانیے کو پروان چڑھانےکیلئےاستعمال کررہی ہے،فرح گوگی کو کلین چٹ کس کےکہنےپردلوائی گئی،عطا تارڑ

419
سانحہ 9 مئی کا منصوبہ ساز بغاوت کی سازش کو تحقیقاتی کمیشن کے پیچھے نہیں چھپا سکتا ، عطاء اللہ تارڑ

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ متاثرین سیلاب کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وزیراعظم شہباز شریف ملک بھر کے سیلاب متاثرین کی داد رسی کیلئے متاثرہ علاقوں کے دورے کر رہے ہیں ، عمران خان اور ان کی جماعت کو سیلاب متاثرین کی نا کوئی فکر ہے اور نہ ہی صوبہ پنجاب میں کوئی سنجیدہ کوشش دکھائی دیتی ہے، پرویز الٰہی نے نا اہلی میں عثمان بزدار کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، یہ وقت سیاست کا نہیں لیکن اس کے باوجود ایک جماعت اختیارات کو سیاست اور ریاست مخالف بیانیے کو پروان چڑھانے کیلئے استعمال کر رہی ہے، قوم یہ سوال کر رہی ہے کہ صرف دو ماہ میں فرح گوگی کو کلین چٹ کس کے کہنے پر دلوائی گئی کیا وہ عمران خان کی بے نامی دار ہیں، موجودہ صورتحال میں سیاسی جلسے بند ہونے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ریاست مخالف بیانیے کو پروان چڑھایا جا رہا ہے اور عمران خان کو نہ ماضی میں عوام کی کوئی فکر تھی اور نہ سیلاب متاثرین کا کوئی درد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان لے کر جانے کا اتفاق ہوا تو وہاں صوبائی حکومت کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آیا۔ اس سے بہتر تو شاید عثمان بزدار ہی پرفارمنس دیتے۔ پرویز الٰہی نے تو نااہلی میں عثمان بزدار کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثرہ ہے لیکن اس کے باوجود عدلیہ اور فوج بیانیے کو پروان چڑھانے کا ایک جماعت کی طرف سے سلسلہ بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کیلئے 40 کروڑ روپے کی لاگت سے نئی گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی جا رہی ہے اور ایک سیاسی جماعت کے جلسے پر قوم کے ٹیکسوں کا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ اس وقت اس پیسے کی سیلاب متاثرین کو ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے این آر او اور اختیارات سے تجاوز کہتے ہیں۔

ادویات کی قلت کا کوئی نوٹس نہیں بلکہ کروڑوں روپے کے ٹیکس کے پیسے ریاست کو دائو پر لگا کر سیاست چمکانے پر لگائے جا رہے ہیں۔ اینٹی کرپشن پنجاب کے نئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی صرف اس لئے کی گئی کہ فرح گوگی کو کلین چٹ دلانا مقصود تھی، صرف دو ماہ کی مدت میں مقدمہ بند ہوگیا، ایسا کہاں ہوتا ہے، کیا آپ نے انہیں فرار نہیں کرایا تھا، کیا فرح گوگی ہیروں کی تجارت اور گھڑیوں کی خرید وفروخت میں ملوث نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود عمران خان نے فرح گوگی کو اس لئے کلین چٹ دلوائی وہ ان کے بے نامی دار ہیں اور تمام پیسہ عمران خان اہلیہ کے ذریعے کمایا جا رہا تھا۔

اس لئے آپ فرح گوگی اور اس کے شوہر کو دبئی سے نہیں بلواتے کہ کہیں وہ آپ کا نام نہ لے دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے حکومت کا ساتھ دے رہی ہیں اور دوسری طرف تحریک انصاف سیلاب سے متاثرہ 2 صوبوں میں حکومت کے باوجود کہیں نظر نہیں آرہی اور سیاسی جلسے سجانے کیلئے سرکاری وسائل کو استعمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ایک شخص کروڑوں روپے لگا کر جلسے کر رہا ہے جبکہ سیلاب متاثرین بے سروسامانی کی حالت میں پڑے ہوئے ہیں ۔ صرف ایک جلسے پر 25 سے 30 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں، اچھا ہوتا کہ پی ٹی آئی جلسوں پر خرچ کرنے کے بجائے یہ رقم سیلاب متاثرین پر خرچ کرتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاست کی بجائے ریاست کو بچایا ہے اور یہ ذمہ داری ادا کرتے رہے ہیں۔ قوم آج سوال کر رہی ہے کہ فرح گوگی کے کیس کس کے کہنے پر بند کروائے گئے۔