لاہور۔30اپریل (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے اور دلیل سے بات کرنے میں ہی ہماری بقا ہے،جو بھی استعفی دے گا سامنے بٹھا کر اس سے استعفی لکھوایا جائے گا اور یہ بھی پوچھا جائے گا کہ آپ پر کوئی پریشر تو نہیں تھا ،پارلیمان کے فیصلے پارلیمان میں ہونے چاہیے،جلد الیکشن کے معاملات الیکشن کمیشن اور حکومت کو دیکھنے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز پیپلز پارٹی وسطی پنجاب سیکرٹریٹ میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں کیا۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی انفارمیشن سیکرٹری شہزاد سعید چیمہ ،چودھری اسلم گل، ڈاکٹر خیام حفیظ،افنان بٹ،انجم بٹ ،ملک جمشید شہباز،صابر بھلہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف پیپلز پارٹی کے وفد کیساتھ داتا دربار اور مزار اقبال بھی گئے اور وہاں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کی دعا کی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایک آئینی ذمہ داری پورے کرنے لاہور آیا تھا،خوش اسلوبی سے وزیر اعلی پنجاب کا حلف ہوگیا ہے، مجھے یقین ہے کہ قوم آئین پاکستان کی حفاظت کرے گی،ہمیں اخلاقیات کے اندر رہ کر چلنا ہے اور سب کو مل کر پاکستان کو تر قی کے را ستے پر گا مز ن کر ناہے ۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان اور آئین کے تقدس کو بحال رکھنا سب کی ذمہ داری ہے، جو آئین کے ساتھ نہیں چلتا اس سے پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں، ہر ایک کو آئین پاکستان کی پاسداری کرنی چاہیے، میں اس وقت اسپیکر ہوں اور اسپیکر تمام ہاوس کا اسپیکر ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو استعفے میرے پاس آئے ہیں اورجن استعفوں پرشکوک ہیں ان کو دوبارہ چیک کرنا چاہتا ہوں۔راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں ہی ہماری فلاح ہے ،آئین کے ساتھ جڑ کے کھڑے ہونا ہوگا،یقین ہے پاکستانی قومی آئین پاکستان اور تمام اداروں کیساتھ کھڑی رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ کے تقدس کو برقرار رکھنا ہم سب کا فرض ہے،73 کے آئین پر عمل وقت کی ضرورت ہے،بحیثیت سپیکر اپنی ذمہ داریوں اور پارلیمانی نظام کو مضبوط بنانے کیلیے تمام صلاحیتیں بروے کار لاونگا،میرے سمیت تمام لوگوں کو آئین پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرا کام سارے ارکان پارلیمنٹ کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے،پارلیمان کے فیصلے پارلیمان میں ہونے چاہیے،جلد الیکشن کے معاملات الیکشن کمیشن اور حکومت کو دیکھنے ہیں، ہم سب نیرضا کارانہ طور پر آئین پر عمل کرنا ہے،پارلیمان کے فیصلے پارلیمنٹ کے اندر ہونے چاہیے،صوبائی اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا،حلف لینے کے بعد میں پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کا صدر نہیں رہا۔جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا کہ جب پی ٹی آئی والوں نے ووٹ دیا اس وقت انکا کوئی پارلیمانی لیڈر نہیں تھا، ڈپٹی اسپیکر ہماری ذات کے ساتھ نہیں ہے ایوان کے ساتھ ہے،ڈپٹی اسپیکر کو آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔