کوئٹہ۔ 16 جنوری (اے پی پی):صوبائی سیکرٹری ثانوی تعلیم صالح محمد ناصر نے کہاہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران23سو غیر فعال سکولوں میں سے ایک ہزار سکولوں کو فعال کیا ،کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں محکمہ تعلیم نے کارروائی کر تے ہو ئے 700غیر حاضر اور بیرون ملک فرار اساتذہ کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر تے ہو ئے کیا۔
سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے کہاکہ دور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہر ضلع میں جدید ماڈل سکولز بنایا جائے گا،آبادی والے علاقوں میں دو دوماڈل سکولز بنایا جا ئے گا،بلوچستان میں اسکولوں سے باہر26 لاکھ بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل کرانے کے لئے صوبائی حکومت مختلف ڈونر ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی دور دراز علاقوں میں سکولوں میں پانی ،بجلی اور بیت الخلا کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہے بجٹ میں تعلیم کے 126ارب روپے خرچ ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود سنگین مسائل کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر حاضر اور بیرونی ملک اساتذہ کے خلاف کاروائی کی گئی 700اساتذہ کو نوکریوں سے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجود ہ حکومت تعلیم کی بہتری کے پر عزم ہے کئی سکولوں کو فعال کیا گیا ہے، زیادہ آبادی والے علا قوں میں دوماڈل جبکہ دیگر تمام اضلاع میں ایک ایک ماڈل اسکول بنایا جا ئے گا ۔ سیکرٹری تعلیم صالح ناصر نے بتایا کہ اس وقت صو بے میں 13ہزار آسامیاں خالی ہے کنٹریکٹ پر تعلیم آفتہ نوجوانوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بچوں میں غذائی قلت دور کرنے کے لئے فوڈ پروگرام کے دائرہ کار کوبڑھایا جا رہا ہے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کے خصوصی ہدایات پر ،آواران ، خضدار،ہرنائی ، کوئلو ،سمیت سرحدی علا قوں میں غیر فعال اسکول کو فعال کر نے کے لئے علاوہ غیرحاضراساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کے ساتھ بعض اساتذہ کو ملازمتوں سے برطرف کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شمالی بلوچستان میں مارچ سے والدین اپنے بچوں کو داخل کرانے کے لئے محکمہ تعلیم اور انتظامیہ سے تعاون کریں۔