لاہور۔23اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے ملک کی سیاسی صورتحال کو ہموار کرنے کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک صوبے میں قبل از وقت انتخابات کے نتائج دوسرے صوبوں کے انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہوں گے۔ وہ اتوار کو گورنر ہائوس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔
ملک احمد خان نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ،ملک کے اس اعلی ادارہ کے حقوق کو سلب نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کا مقصد قانون سازی کرنا ہے یہ قانون سازی نہیں کرے گا تو کیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اپنی آئینی حدوں کے اندر رہ کر اپنا کام کر رہی ہے اسے اس آئین کے تحت حاصل اختیار سے نہیں روکا جا سکتا۔
ملک احمد خان نے رافعہ طارق کی آڈیو لیک کا ذکر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔ایک سوال پر لیگی رہنما نے کہا کہ ہماری جماعت عوامی جماعت ہے ،الیکشن سے بھاگنے والے نہیں ، ہمیشہ الیکشن لڑ کر ہی منتخب ہو کر اسمبلیوں میں آئے ہیں، کسی ایک صوبہ میں الیکشن پہلے ہو جائیں اور قومی اسمبلی کے انتخابات بعد میں ہوں تو اس سے انارکی پھیلے گی ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ایک ادارے کی جانب سے لاڈلے کیلئے جانبداری واضح ہے ۔
ملک احمد خان نے کہا کہ خواتین کا طبقہ جو عمران خان کے گرد بیٹھا ہے وہ فیصلے نظر آ رہے ہیں ۔ ملک احمد خان کاکہناتھاکہ انتخابات ایک ہی روز اور نگران حکومت کی نگرانی میں ہوں گے۔ملک احمد خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اختیار اور آئین کے آرٹیکل 81-84میں کہا جاتا ہے کوئی ایسے اخراجات جن کی بجٹ میں منظوری نہ ہو تو اس پر پارلیمنٹ ووٹ دے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اگر آج انتخابات کرواتے ہیں تو باقی اسمبلیوں کے انتخابات پر پنجاب اثر انداز ہو گا۔فاروق ایچ نائیک اور دیگر وکلا کو سپریم کورٹ میں بات کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ ملک احمد خان نے کہا کہ جو کچھ نواز شریف اور ن لیگ کے ساتھ ظلم و ستم ہوا اس پر اس لئے خاموش ہیں کہ مکافات عمل ضرور سامنے آتا ہے۔