ای سی سی نے ٹیکسٹائل وایپرل نظرثانی شدہ پالیسی اورسیالکوٹ سمبڑیال کھاریاں موٹروے کے آپریشنل وائبلیٹی گیپ فنڈ کیلئے 6944 ملین روپے کی ساورن گارنٹی کے اجرا کی منظوری دیدی ، مختلف وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری

86

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے ٹیکسٹائل اورایپرل کی نظرثانی شدہ پالیسی اورسیالکوٹ سمبڑیال کھاریاں موٹروے کے آپریشنل وائبلیٹی گیپ فنڈ کیلئے 6944 ملین روپے کی ساورن گارنٹی کے اجرا کی منظوری دیدی ہے، ای سی سی نے مختلف وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دیدی ہے۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء سیدفخرامام، حماداظہر، محمدمیاں سومرو، وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت عبدالرزاق دائود، وفاقی سیکرٹریز اورسینئرافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے ٹیکسٹائل اورایپرل کی نظرثانی شدہ پالیسی 2020-25 پیش کی گئی جس میں عمل درآمدرپورٹ اوربعض تبدیلیاں کی گئی ہیں، ای سی سی نے تفصیلی جائزہ کے بعد بعض ترامیم کے ساتھ اس کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے سیالکوٹ سمبڑیال کھاریاں موٹروے کے آپریشنل وائبلیٹی گیپ فنڈ کیلئے 6944 ملین روپے کی ساورن گارنٹی کے اجرا سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے سیندک کاپرگولڈپراجیکٹ کیلئے سیندک میٹلز لیمیٹڈ اورایم سی سی چائنا کی لیزکی مدت میں 15 سال کی توسیع سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے معاہدے کی مدت میں توسیع کی منظوری دی اورتجویز دی کہ مالیاتی ماہرین ہرسال منصوبہ کے مالیاتی پہلوئوں کا جائزہ لیں۔

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے کے الیکٹرک کیلئے پی ایل ایل کی سپلائی کے ضمن میں آرایل جی کی سیل پرائس سے متعلق سمری پیش کی گئی،جس کی ای سی سی نے منظوری دیدی۔ اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے میسرز پی پی ایل اورگورنمنٹ ہولڈنگ پرائیوٹ لیمیٹدکی زیرملکیت مزارانی گیس فیلڈ کی گیس کی قیمت پرنظرثانی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے یکم ستمبر2021 سے مزارانی گیس فیلڈ کیلئے 1.75 ڈالر ایم ایم بی ٹی یوسے لیکر3.75 ڈالرایم ایم بی ٹی یوقیمت کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں مختلف وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں پاورڈویژن سے متعلق دوسمریوں کوموخرکردیاگیا۔