اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیاپاکستان ہاوسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں کے لیے حکومت کی مارک اپ سبسڈی اسکیم کے ٹئیرون کے تحت صارفین کیلئے قیمتوں کے تعین اور مارک اپ سبسڈی کی مدت پر نظر ثانی، روزویلٹ ہوٹل نیویارک کیلئے قرضہ اورمارک اپ کی ادائیگی اور پائپ لائن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ایل این جی ٹو کے قرضہ کے بقایا مدت اورلیٹرآف کمفرٹ کیلئے میسرز حبیب میٹروپولیٹن بینک اورمیسرز یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ پرمشتمل سینڈیکیٹ کے حق میں 24 ارب 18 کروڑِ 80 لاکھ روپے کی ساورن گارنٹی کا اجرا سے متعلق سمری کی منظوری دیدی ہے،
اجلاس میں کئی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کووفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقدہوا۔ وفاقی وزراسید فخر امام، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار وزیر توانائی حماد اظہر،
وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، محمد اعظم خان سواتی، سید علی حیدر زیدی، وفاقی سیکرٹریز اور اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ہوابازی ڈویژن کی جانب سے نیویارک کے روزویلٹ ہوٹل، نیویارک کے مالیاتی مسائل اور پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی اصل رقم یعنی 142 ملین امریکی ڈالر کی ری رولنگ کے ساتھ ساتھ نیشنل بینک کی جانب سے 31 دسمبر2024 کوختم ہونے والے مزید دوسالوں کیلئے مارک اپ ادائیگی کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی ۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل کی بندش کی وجہ سے قرض کی اصل رقم اور مارک اپ ادائیگیوں سے قاصر ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شہری ہوابازی ڈویژن کو مسئلہ کے مستقل حل کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سمری کی منظوری دیدی ۔
اجلاس میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے کم لاگت والے مکانات (نیاپاکستان ہاوسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں ) اور ہاؤسنگ فنانس کمپنیوں کی شمولیت کے لیے حکومت کی مارک اپ سبسڈی اسکیم کے ٹئیرون کے تحت صارفین کیلئے قیمتوں کے تعین اور مارک اپ سبسڈی کی مدت پر نظر ثانی سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے ہدایت کی کہ نیاپاکستان ہاوسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں میں کمرشل بینکوں کی براہ راست مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔اجلاس میں این ایچ اے کو تجارتی طور پر قابل عمل بزنس پلان کی تیاری کے لیے جون 2022 تک کے نظام الاوقات میں توسیع کے ضمن مین وزارت مواصلات کی طرف سے جمع کرائی گئی سمری کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے وزارت مواصلات کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ پیش رفت کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائے اور مقررہ تاریخ سے پہلے بزنس پلان تیار کرے۔
اجلاس میں وزارت مواصلات کی تجویز پرسیالکوٹ سمبڑیال کھاریاں موٹروے پراجیکٹ کیلئے 8 ارب روپے کے اضافی فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے سٹیٹ بینک کی تجویز پر انٹربینک مارکیٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کے لیے مراعات سے متعلق سمری پیش کی گئی۔جس میں تجویز کیاگیا ہے کہ ایکسچینج کمپنیوں کو اندرون ملک ترسیلات زر سے متحرک ہر امریکی ڈالرکے سرنڈر کرنے پر ایک روپیہ کی نقد مراعات فراہم کی جائے ۔
ایکسچینج کمپنیوں کو انٹربینک مارکیٹ میں 100 اندرون ملک ترسیلات زر سرینڈرکرنا ہوگی۔ ای سی سی نے مزید بہتری کے حصول کے لیے ماڈل کا جائزہ لینے کی ہدایت کے ساتھ تجویز کی منظوری دی۔ اجلاس میں اکتوبر 2021 سے جنوری 2022 کی مدت کے لیے ایس این جی پی ایل سے چلنے والے فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ پلانٹ) اور ایگری ٹیک کے آپریشنز کے لیے گیس کی شرح سے متعلق وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کردہ سمری پر بحث کی اور اس کی منظوری دی۔
اجلاس میں نیشنل انجنئیرنگ اینڈسائنٹفک کمیشن کی جانب سے سی ای ٹی سی بیجنگ چائنہ کیلئے نیکوپ پراجیکٹ کے بیچ فور کیلئے 5,822,025 اوربیچ فائیوکیلئے 26,154,058 امریکی ڈالر مالیت کی ساورن گارنٹی سے متعلق سمری پیش کی گئی، یہ قرضہ 7 سال کی مدت میں واپس کیا جائیگا جس میں دوسال کی رعایتی مدت شامل ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سمری کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں وزارت توانائی پیٹرو لیم ڈویژن کی جانب سے پائپ لائن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ایل این جی ٹو کے قرضہ کے بقایا مدت اورلیٹرآف کمفرٹ کیلئے میسرز حبیب میٹروپولیٹن بینک اورمیسرز یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ پرمشتمل سینڈیکیٹ کے حق میں 24 ارب 18 کروڑِ 80 لاکھ روپے کی ساورن گارنٹی کا اجرا سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی 19 ذیلی کمپنیوں کو پبلک سیکٹر کمپنیوں (کارپوریٹ گورننس رولز) کے قابل اطلاق قواعد میں نرمی دینے سے متعلق وزارت میری ٹائم افئیرزکی طرف سے پیش کردہ سمری پر غور کیا اور اس کی منظوری دی۔
ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے 31 دسمبر 2021 کے بعد غیر سبسڈی والے اشیا کی قیمتوں پر نظرثانی اور غیر ٹارگٹڈ سبسڈی کو جاری رکھنے کے لیے پیش کردہ سمری پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ صرف ایک ماہ جنوری 2022 کے لیے 5 ضروری اشیاء پرسبسڈی دینے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں گوادر (چینی گرانٹ) میں 1.2 ایم جی ڈی ریورس اوسموس ڈی سیلینیشن (آر او ڈی) پلانٹ کے لیے 90 ملین روپے، پاکستان رینجرز سندھ کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر کے اسپیئر پارٹس کی خریداری کے لیے 14.621 ملین روپے،
ہیڈکوارٹر فرنٹیئر کور (جنوبی) کے پی، ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے 431.880 ملین روپے اور وزارت توانائی، پاور ڈویژن کیلئے 751.486 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منطوری دیدی۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی طرف سے افغان عوام کو جان بچانے والی ادویات کے لیے فنڈز کی فراہمی کی سمری پر کمیٹی نے وزارت کو بجٹ پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی اورکہاکہ ڈیمانڈ بجٹ کی دوبارہ تخصیص پرپوراکیا جائے۔