ای سی سی نے 30جون 2021 تک یوٹیلیٹی سٹورز پرپانچ ضروری اشیا پر عمومی زراعانت جاری رکھنے کی منظوری دیدی

55

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے یکم جنوری 2021 سے لیکر30جون 2021 تک کی مدت میں وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز پرپانچ ضروری اشیا پر عمومی زراعانت کوجاری رکھنے کی منظوری دیدی ہے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز اورڈیلرز کیلئے پیٹرولئیم مصنوعات پر نظرثانی شدہ منافع کے مارجن سے متعلق فیصلہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈولپمنٹ اکنامکس کے تفصیلی سٹڈی کے بعد کیا جائیگا۔ ای سی سی نے کوئٹہ اورتفتان میں زیارات ڈائریکٹوریٹ آفسز کے قیام کی منظوری بھی دیدی جس پر38.50 ملین روپے کی لاگت کا اندازہ ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر، وزیرریلویز اعظم خان سواتی، وزیرصنعت وپیداوارحماداظہر، وزیراعظم کے مشیرتجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، وزیربحری امور علی حیدرزیدی، وزیراعظم کے مشیرادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق سید فخرامام، معاون خصوصی ریونیو ڈاکٹروقارمسعود، معاون خصوصی توانائی تابش گوہر اورگورنرسٹیٹ بینک رضاباقر نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوار کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سے متعلق تین تجاویز پیش کی گئیں، ای سی سی نے یکم جنوری 2021 سے لیکر30جون 2021 تک کی مدت میں وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت پانچ ضروری اشیا پر عمومی زراعانت کوجاری رکھنے کی تجویز کی منظوری دیدی۔وزارت صنعت وپیداوارنے ای آر پی پرکیورمنٹ اوریوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے سٹاک کے انتظام وانصرام کیلئے آٹومیشن کے ضمن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچہ کیلئے 2.332 ارب روپے کی دوبارہ تخصیص کی تجویزدی۔ ای سی سی نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اوروزارت خزانہ سے مشاورت کی ہدایت کے ساتھ اس تجویز کی اصولی منظوری دیدی۔علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن وزاررت صنعت وپیداوارکے ذریعہ ضروری اشیا پر زراعانت کیلئے مخصوص پرسینٹیج پرکام کرکے نظرثانی شدہ تجویز ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گا۔پرسینٹیج کی رینج بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتوں میں اتارچڑھاو کے مدنظررکھتے ہوئے سبسڈائزضروری اشیا کے ضمن میں بینچ مارک کاکام کرے گا۔ اجلاس میں ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل پالیسی 2020-25 کاجائزہ لیا گیا، ای سی سی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہرکو ذیلی کمیٹی میں شامل کرنے کافیصلہ کیا تاکہ ٹیکسٹائل پالیسی میں پاورسیکٹرسے متعلق سفارشات پرتفصیلی مشاورت ہوسکے، ٹیکسٹائل اینڈایپرل پالیسی 2020-25 آئندہ چند ہفتوں میں منظوری کیلئے ای سی سی میں پیش کی جائیگی۔اجلاس میں پیٹرولئیم ڈویژن کی جانب آئل مارکیٹنگ کمپنیز اورڈیلرز کیلئے پیٹرولئیم مصنوعات پر نظرثانی شدہ منافع کے مارجن سے متعلق سمری پیش کی گئی، تفصیلی مشاورت کے بعد ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ مجوزہ ریٹس میں اضافہ سے متعلق فیصلہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈولپمنٹ اکنامکس کے تفصیلی سٹڈی کے بعد کیا جائیگا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود کی قیادت میں ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی،کمیٹی کے ارکان میں معاون خصوصی توانائی تابش گوہر، وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر اوروزیراعظم کے مشیرپیٹرولئیم ندیم بابر کمیٹی کے ارکان ہیں، کمیٹی پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈولپمنٹ اکنامکس کی سٹڈی کاجائزہ لے گی اور اس کی روشنی میں ای سی سی کے سامنے سمری پیش کی جائیگی۔اجلاس میں 300 میگاواٹ کول پاورپراجیکٹ گوادرکیلئے عمل درآمد معاہدہ، سپلیمینٹل معادہ اورپاورپرچیز ایگری منٹ کے ضمن میں پاورڈویژن کی سمری کی منظوری دی گئی۔وزارت توانائی کی تجویز پر ای سی سی نے ماری پیٹرولئیم کمپنی لیمیٹڈ کے سوجال ون، سوجال ایکس ون اورعقیق ون ویلز سے سوئی سدرن کمپنی کو 22 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں سیکرٹری وزارت مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی نے زائرین منیجمنٹ پالیسی پیش کی، اس کامقصد زائرین کو بہترسہولیات کی فراہمی کومربوط بنانا ہے تاکہ وہ یکسوئی کے ساتج مذہبی رسومات اداکرسکے، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کوئٹہ اورتفتان میں زیارات ڈائریکٹوریٹ آفس کے قیام کی منظوری دیدی جس پر38.50 ملین روپے کی لاگت کا اندازہ ہے، علاوہ ازیں اجلاس میں مشہد، کربلا اوربغدادمیں زیارات ڈائریکٹوریٹ دفاتر کے قیام کا بھی جائزہ لیاگیا،ای سی سی نے وزارت مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کو وزارت امورخارجہ کے ذریعہ میزبان ممالک کی رائے/ منظوری حاصل کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں پاورڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021 پیش کی گئی تفصیلی مشاورت کے بعد ای سی سی نے یہ پالیسی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کوریفرکردیا اورہدایت کی کہ اگر یہ معاملہ ای سی سی کے دائرہ کارمیں آتا ہے تواسے سفارشات وتجاویز کے ہمراہ ای سی سی کے اجلاس میں دوبارہ لایا جائے۔ای سی سی نے مشاورتی عمل میں تمام صوبوں کواعتمادمیں لینے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں نیشنل پروگرام فاسرانہاسنگ کمانڈ ایریاز ان بارانی ایریاز کیلئے 42 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی۔ یہ رقم وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے سرنڈرکی ہے۔