اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):اے سی ای منی ٹرانسفر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راشد اشرف نے اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں پاکستان کے مالیاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور رسمی ترسیلات زر کے فروغ کے لیے مشترکہ حکمت عملیوں پر غور کیا گیا۔ملاقات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترغیبی پروگراموں کے ذریعے باضابطہ ذرائع سے رقوم بھیجنے کی حوصلہ افزائی پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے ترسیلات زر کو آئندہ پانچ برسوں میں سالانہ 50 ارب ڈالر تک بڑھانے کے ہدف کا جائزہ لیاجو ملکی معاشی ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔راشد اشرف نے مالیاتی اداروں بشمول بینکوں، ایکسچینج ہاؤسز، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) اور دیگر شراکت داروں کے درمیان ڈیجیٹل فریم ورک کے تحت بہتر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی سے غیر رسمی نقدی نظام پر انحصار کم ہوگا، ملکی سطح پر روپے کی دستیابی بڑھے گی اور معیشت کی دستاویزی شکل کو فروغ ملے گا۔ ملاقات میں ترسیلات زر کو قومی معاشی منصوبہ بندی میں بہتر انداز سے شامل کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک روڈ میپ بھی پیش کیا گیا۔اے سی ای کی قانونی رقوم کی منتقلی اور حکومت کے ڈیجیٹائزیشن ایجنڈے کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ راشد اشرف نے اطلاعات و نشریات کے وفاقی وزیر عطااللہ تارڑ سے ایک علیحدہ ملاقات میں قانونی ذرائع سے رقوم کی منتقلی کی اہمیت کے بارے میں عوامی آگاہی بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ۔
اے سی ای کے نمائندے راشد اشرف نے وزیرِ اعظم کے ڈیجیٹائزیشن ایجنڈے کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمپنی کی تکنیکی مہارت کو اجاگر کیا، جس میں ڈیٹا گورننس، ریئل ٹائم صارفین کی بصیرت اور مرچنٹ نیٹ ورک کے پھیلاؤ جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صلاحیتیں پالیسی سازی کو زیادہ مؤثر اور ڈیٹا پر مبنی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید مشاورت وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل سالک حسین اور پارلیمانی سیکریٹری احسان الحق باجوہ سے کی۔ ان ملاقاتوں میں بیرون ملک پاکستانیوں کے قومی ترقی میں کردار کو اجاگر کیا گیا۔
اہم موضوعات میں غیر دستاویزی ہجرت اور رقوم کی ترسیل کے ذرائع کو باضابطہ بنانا، داخلہ بندرگاہوں پر آمد کے تجربے کو بہتر بنانا اور ان بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ریاستی سطح پر اعزازات دینے کے اقدامات شامل تھے جنہوں نے اپنے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ملاقاتوں کے بعد راشد اشرف نے کہا کہ ہم پاکستان کے اقتصادی مستقبل کی حمایت خاص طور پر قانونی ذرائع سے رقوم کی ترسیل کو فروغ دینے پرفخر محسوس کرتے ہیں ۔ شفاف اور باضابطہ چینلز کو اپنانا نہ صرف معیشت کو مضبوط بناتا ہے بلکہ لاکھوں خاندانوں کو براہ راست فائدہ پہنچاتا ہے۔ اے سی ای حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر مالی شمولیت، ڈیجیٹائزیشن اور طویل مدتی اقتصادی استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔