اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے کہا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رن وے کے قریب ایک کتے کی موجودگی کی اطلاع کو خلیجی ملک کی پرواز سے جوڑ کر پیش کرنا گمراہ کن ، بلاجواز اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے، جس واقعے کو گزشتہ روزکا بنا کر پیش کیا گیا دراصل ایک ہفتہ پرانا واقعہ ہے جو غلط رپورٹ ہوا ہے۔
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے ترجمان کی طرف سے جاری وضاحتی بیان میں اس خبر کی سختی سے تردید کی گئی اور کہا کہ پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی غلط خبر چلانے والے چینلز سے آئندہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی امید کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے بعض میڈیا حلقوں کی جانب سے کی گئی مذکورہ رپورٹنگ کو گمراہ کن قرار دیاہے، جس میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر رن وے کے قریب ایک کتے کی موجودگی کو خلیجی ملک کی پرواز سے جوڑ کر پیش کیا گیا ۔
ترجمان نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل علی الصبح یورپی ملک کی ایک کمرشل پرواز کے پائلٹ نے ٹیکسی کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرولر (اے ٹی سی) کو اطلاع دی کہ انہوں نے کچھ فاصلے پر ایک چھوٹا جانور دیکھا ہے۔ پائلٹ اس بات پر غیر یقینی تھا کہ یہ گیدڑ ہے یا کتا۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر اے ٹی سی نے ایک آنے والی خلیجی ملک کی پرواز کو گو ارائونڈ کرنے کی ہدایت دی جبکہ گرائونڈ ٹیم نے فوری طور پر مذکورہ علاقے میں جانور کی تلاشی شروع کر دی اور مکمل تسلی کے بعد بتایا کہ وہاں کوئی جانور موجود نہیں، پرواز نے جلد ہی بحفاظت لینڈنگ کی۔
یہ وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ ایک ویڈیو جس میں ایک چھوٹے کتے کو پکڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس غلط رپورٹ شدہ واقعے سے کسی بھی طرح متعلق نہیں ہے۔ پی اے اے یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہ حفاظتی اقدامات کا ایک معمول کا حصہ تھا جو مسافروں اور پروازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے تھے۔
اس واقعے کو”’خطرناک صورتحال” یا یہ کہنا کہ ایک یا دو طیارے کسی حادثے سے بال بال بچ گئے بالکل بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے۔ اس قسم کی سنسنی خیز رپورٹنگ گمراہ کن ، بلاجواز ہے جو عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی غلط خبر چلانے والے چینلز سے آئندہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی امید کرتی ہے ۔