بابا گورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی 8 ارب کی لاگت سے مکمل کی جائے گی، وفاقی وزیر بریگیڈئیر(ر) اعجاز احمد شاہ

108

ننکانہ صاحب۔4جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر انسداد منشیات بریگیڈئیر(ر) پیر اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ بابا گورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی 8 ارب کی لاگت سے مکمل کی جائے گی، یونیورسٹی کا فیز 1 دو ارب پندرہ کروڑ سے مکمل ہو گا، یونیورسٹی بننے سے علاقہ میں ترقی اور خوشحالی آ ئے گی، خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے ،ضلعی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے لیے 107 ایکڑ زمین بغیر مزاحمت حاصل کی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے بابا گورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اکیڈمیک بلاک کے افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب راجہ منصوراحمد، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ر) بلال افتخار کیانی،اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ صاحب صولت حیات وٹو،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ طارق ڈھلوں، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ننکانہ صاحب رائے قاسم علی،جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری اسد گجرسمیت سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ حلقہ بھر کی عوام کی کثیرتعداد بھی موجود تھی۔

وفاقی وزیر انسداد منشیات برگیڈیئر(ر)پیر اعجاز احمد شاہ نے بابا گورونا نک یونیورسٹی کے اکیڈمیک بلاک کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کا تحفہ اللہ کی طرف سے ننکانہ صاحب کی عوام کے لیے ہے،بابا گرو نانک یونیورسٹی کی مکمل فنڈنگ پاکستان گورنمنٹ کر رہی ہے، یونیورسٹی کی تعمیر کے بعد ہماری نسلیں بدل جائیں گی۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ننکانہ صاحب کی عوام کے لیے ریکارڈ ترقیاتی کام کروا رہے ہیں،بابا گورونانک یونیورسٹی کی باؤنڈری وال کا کام مکمل کیا جاچکا ہے بقایاتعمیراتی کا م زور و شور سے جاری ہے جوکہ بہت جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے پرنٹ و الیکٹرنک میڈیا نمائندگان سے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی دعاوں سے اللہ تعالی نے صحت یاب کیا،یونیورسٹی کی تعمیر کے نام پر فنڈز اکٹھے کرنے والے افراد کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنے مو جو دہ وسائل کا بہترین ممکنہ استعمال کرکے ہم نے اپنے معاشرے میں منشیات کے پھیلاو کو کنٹرول کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کی ہے اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ یہ ایک کثیرا لجہتی چیلنج ہے اور یک طرفہ کوشش اس لعنت کو مکمل طور پر ختم نہیں کرسکتی ، میں امید کرتا ہوں کہ تمام متعلقہ حلقوں اور پاکستان کے ہر شہری کو اس وقت تک منشیات کے خاتمے کے عمل میں اپنا کردار ادا کرناہو گا جب تک ہم اپنے مقررہ ہدف کو حاصل نہیں کرلیتے، ہم پر عزم ہیں کہ ہر طرح سے اپنے ملک ، اپنے لوگوں اور نوجوانوں کو اس خطرے سے بچائیں گے۔