کوئنز ٹاون۔14دسمبر (اے پی پی):پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونی سیریز میں بابراعظم کی غیر موجودگی قومی ٹیم کے لئے بہت بڑا نقصان ہے‘ اس مشکل وقت میں نوجوان کھلاڑیوں کے حوصلے بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے‘نوجوان کھلاڑیوں کے لئے صلاحیتیں منوانے کا سنہری موقع ہے‘ دورہ نیوزی لینڈ حیدرعلی کے لئے بہت اہم ہوگا۔ پیر کو ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعجاز احمد نے کہا کہ قرنطینہ کی وجہ سے سیریز کے لئے ہماری تیاریاں متاثر ہوئیں‘ ایک 4 روزہ پریکٹس میچ نہ ہو سکا۔ 14 روز قرنطینہ میں گزارنے کے بعد ٹریننگ شروع کرنا آسان نہیں ہے۔ کھلاڑیوں کو پہلے دو تین دن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب ان کا پورا فوکس ٹریننگ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری توجہ اس مشکل وقت میں نوجوان کھلاڑیوں کے حوصلے بڑھانے پر مرکوز ہے۔ اعجاز احمد نے کہا کہ شاہینز کے کھلاڑی اپنا ردھم حاصل کر رہے ہیں‘ نیوزی لینڈ اے کے خلاف 4 روزہ میچ ان کے لئے فارم میں واپس آنے کا اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد عباس کا گیند پر کنٹرول بہترین ہے اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ان سے اچھی کارکردگی کی امیدیں ہیں۔ دیگر نوجوان باولر بھی باصلاحیت ہیں اور نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہورہے ہیں۔ اعجاز احمد نے کہا کہ بابراعظم اور امام الحق کی انجری سے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوگی کیونکہ وہ اچھے کھلاڑی ہیں ‘ امید ہے وہ انجری سے صحت یابی کے بعد بھرپور واپسی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ دورہ نوجوان بلے باز حیدر علی کے لئے بہت اہم ہوگا‘ اس دورے سے انہیں سیکھنے اور بڑھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدر علی اس وقت ٹی ٹونٹی کھیل رہے ہیں اور امید ہے وہ جلد ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں کھیل کر مستقل حصہ بن جائیں گے۔ اعجاز احمد نے کہا کہ میرے خیال میں کھلاڑی کو ہر فارمیٹ کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا چاہیے‘ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اس کی بہترین مثال ہیں جنہوں نے پہلے ٹی ٹونٹی میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا اس کے بعد ون ڈے اور پھر ٹیسٹ میچ میں آئے۔ پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ پوری امید ہے ٹیسٹ سیریز میں بھی پاکستانی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کپتان بابراعظم کی انجری بہت بڑا نقصان ہے لیکن سکواڈ میں باصلاحیت نوجوان کرکٹرز موجود ہیں جن کے لئے یہ بہترین موقع اور چیلنج ہے کہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔