لاہور۔26اگست (اے پی پی):حالیہ شدید بارشوں کے باعث دریاوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوا، آئندہ 48 گھنٹوں میں دریائے چناب ،راوی اور ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔دریائے چناب، راوی ،ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔انہوں نے کہا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہائو1 لاکھ95 ہزار کیوسک ہے۔ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد1 لاکھ4 ہزار کیوسک اور اخراج98 ہزار کیوسک ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہائو90 ہزار کیوسک اور درمیانے درجے کا سیلاب ہے،شاہدرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہائو 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ میں بلوکی27 ہزار اور ہیڈ سدنائی میں پانی کا بہائو12 ہزار کیوسک ہے۔ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد1 لاکھ 7 ہزار اور اخراج 89 ہزار کیوسک ہے۔دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر پانی کی آمد91 ہزار اور اخراج84 ہزار ہے۔ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں بھی فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔نالہ ایک ڈیگ اور بسنتر میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے،نالہ بئیں اور نالہ پلکھو میں درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے مزید کہا کہ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کہا کہ دریاوں کے پاٹ میں موجود شہری فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔حکومت پنجاب کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔فلڈ ریلیف کیمپس میں تمام تر بنیادی سہولیات اور ادویات فراہم کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ موسمی صورتحال کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔مری،گلیات اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات ہیں،غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔ریلیف کمشنر پنجاب نے کہا کہ دریائوں،نہروں اور ندی نالوں کے اطراف سیر و تفریح سے گریز کریں۔بچوں کا خاص خیال رکھیں،انہیں دریاوں،ندی نالوں میں ہرگز نہ نہانے دیں۔