کوئٹہ۔ 22 جون (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بارڈر کی مقامی آبادی کو خوراک و ایندھن کی قلت سے محفوظ رکھنے کے لیے بروقت اقدامات ضروری ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایران بارڈر سے ملحقہ اضلاع کی موجودہ صورتحال سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس اتوار کو چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا، اجلاس میں سرحدی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش، ایندھن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ زائرین، طالب علموں کی واپسی اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم ، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ڈائریکٹر ایف آئی اے بہرام خان مندوخیل، محکمہ داخلہ کے حکام نے شرکت کی جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، کمشنر مکران ڈویژن کمشنر رخشان ڈویژن اور ایران سے متصل اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے ۔
اجلاس کے دوران مختلف اداروں کی جانب سے موجودہ انتظامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ فی الحال بلوچستان کے ایرانی سرحد سے متصل علاقوں میں کسی قسم کی غذائی قلت درپیش نہیں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ سرحدی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات جاری رکھے جائیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ بجلی اور ایل پی جی کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے متبادل ذرائع کی حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے ۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت سے رابطے کے ذریعے توانائی اور ایندھن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کو نتیجہ خیز بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بارڈر ایریا میں پیٹرول کی فراہمی کے لیے وفاقی وزارت پیٹرولیم سے رابطہ جاری ہے تاکہ مقامی آبادی کو ایندھن کی قلت کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے زور دیا کہ بارڈر کی مقامی آبادی کو خوراک و ایندھن کی قلت سے محفوظ رکھنے کے لیے بروقت اور مربوط اقدامات ضروری ہیں ۔انہوں نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کسی بھی غیر معمولی یا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹی جنسی پلان تیار رکھے تاکہ فوری ردعمل ممکن ہو۔
انہوں نے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تاکید کی کہ وہ تمام صورتحال پر کڑی نظر رکھیں اور عوامی مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی جائے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زائرین اور طالب علموں کی بحفاظت وطن واپسی باعث اطمینان ہے اور ان کے محفوظ سفر کے لیے کیے گئے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ہر سطح پر عوامی ریلیف کے اقدامات میں سنجیدہ ہے اور تمام اداروں کو ہم آہنگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں بسنے والے شہری خود کو محفوظ محسوس کریں۔