فیصل آباد۔ 30 اگست (اے پی پی):باغبانوں کو آم کے نئے پودے لگانے کا عمل وسط ستمبرتک مکمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے اورکہاگیاہے کہ جو باغبان و کاشتکار آم کے نئے پودے لگانا چاہتے ہوں وہ وسط ستمبر تک نئے پودے لگا لیں تاکہ ان کی بروقت بڑھوتری کا سلسلہ شروع ہو سکے۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ماہرین کے مطابق مذکورہ ایام نئے پودے لگانے کیلئے انتہائی موزوں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ باغات میں لگانے کیلئے آم کے ایسے پودوں کا انتخاب کیا جائے جو درمیانے قد کے ہوں اور ان کی عمر 3سال سے زائد نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ روٹ سٹاک اور سائن کی موٹائی تقریباً برابر ہونی چاہیے، پودے چھتری نما اور ان کی3 سے4 شاخیں ہوں۔
انہوں نے بتایاکہ پیوندکی اونچائی زمین سے 20سے 30سینٹی میٹر ہو اورپودا نرسری میں تبدیل شدہ ہو یا اس کی جڑ نیچے سے کاٹی گئی ہو جس کا تنا بھی زخمی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کی گاچی 25سینٹی میٹر چوڑی اورلمبائی 30سے 35میٹر تک ہو۔
انہوں نے کہاکہ آم کے پودے کو تھرپس، سکیل، ملی بگ سمیت مختلف کیڑوں سے پاک ہوناچاہیے۔انہوں نے بتایاکہ مربع نما طریقہ سے پودے سے دوسرے پودے اورایک قطار سے دوسری قطار کا فاصلہ ہمیشہ برابر ہونا چاہیے تاکہ آم کے پودے کی بڑھوتری متاثرنہ ہو۔