فیصل آباد۔ 24 مارچ (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد ارشدچوہدری کی جانب سے باغبانوں کو نئے پودے لگاتے وقت گلی سڑی گوبر کی کھاد20کلوگرام فی پودا ڈالنے کا مشورہ دیاگیا ہے اور کہاگیا ہے کہ پھل دار پودوں سے بہتر پیداوار اور اچھی خاصیت کے حامل پھل کے حصول کیلئے ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا بہت ضروری ہے نیزباغبانوں کو پھل دار پودوں کیلئے تمام غذائی عناصر کی اہمیت اور مناسب مقدار میں پودوں کو ان کی فراہمی کا علم ہونا بہت ضروری ہے۔
پیر کو ’’اے پی پی ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باغبان2سے3 سال کے پودوں میں گلی سڑی گوبرکی کھاد10 کلوگرام کے علاوہ یوریا 250گرام یا امونیم سلفیٹ 500گرام جبکہ4 سال کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کھاد 15کلوگرام کے ساتھ یوریا 750یا امونیم سلفیٹ 1کلوگرام فی پودا استعمال کریں۔
انہوں نے کہاکہ باغبان پھلدار پودوں میں پھل کی پیداوار شروع ہونے کے بعد 5سال کی عمر کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کھاد 20کلوگرام کیساتھ یوریا ایک کلوگرام یا امونیم سلفیٹ2 کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ ڈیڑھ کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ آدھا کلوگرام فی پودا استعمال کریں۔
انہوں نے کہاکہ باغبان6 سے7سال کے پودوں میں گلی سڑ ی گوبر کھاد30 کلوگرام کے ساتھ یوریا ڈیڑھ کلوگرام یا امونیم سلفیٹ 3کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ2 کلوگرام فی پودا ڈالیں نیز10سال تک کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کی کھاد 60کلوگرام کے علاوہ یوریا اڑھائی کلوگرام یا امونیم سلفیٹ5 کلوگرام، سنگل سپر فاسفیٹ3 کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ ایک کلوگرام فی پودا استعمال کی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار جبکہ فاسفورس اور پوٹا ش کھاد کی پوری مقدار پھول نکلنے سے 15دن پہلے جبکہ نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار پھل بننے کے 15دن بعد وسط اپریل تک ڈالیں تاہم اگر پودے کمزور ہوں تو اگست میں نائٹروجنی کھاد کی اضافی مقدار ڈالیں۔انہوں نے کہاکہ باغبان باغات میں پھول نکلنے کے دوران کھاد اور پانی بالکل استعمال نہ کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=575864