بانی تحریک انصاف کی فائنل کال مس کال اور رانگ کال ثابت ہوئی، ریاست مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا پارٹی کومزید نہیں چلنا چاہئے،انجینئر امیر مقام

104
بانی تحریک انصاف کی فائنل کال مس کال اور رانگ کال ثابت ہوئی، ریاست مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا پارٹی کومزید نہیں چلنا چاہئے،انجینئر امیر مقام

پشاور۔ 28 نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سیفران اورگلگت بلتستان و کشمیر امور انجینئرامیرمقام نے کہاہے کہ بانی تحریک انصاف کی جانب سے فائنل کال مس کال اور رانگ کال ثابت ہوئی، یہ لوگ عوام کی ذہن سازی کررہے ہیں،علی امین گنڈاپور اوربشریٰ بی بی صوبے کے عوام کےساتھ جھوٹ بول رہے ہیں جس ڈھٹائی کےساتھ یہ جھوٹ بولتے ہیں انہیں توایوارڈملناچاہئے، انہوں نے صرف ذہنوں کو گمراہ کیاہے بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی اب سمجھ جاناچاہئے ، ریاست مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا پارٹی کو ملک میں مزید نہیں چلنا چاہئے ۔

پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر انجینئرامیرمقام نے کہاکہ تحریک انصاف والوں نے صوبے کے سادہ لوگوں کوگمراہ کرنے کی کوشش کی ہے پی ٹی آئی لیڈرشپ نے اپنے ورکروں کو اسلام آبادمیں رسواکیا، ان کے اپنے ہی ورکرزانہیں پتھرماریں گے۔انہوں نے کہاکہ پشتون ایک بہادراورنڈرقوم ہے جنہوں نے ریفرنڈم میں بھی پاکستان کا ساتھ دیا اورکشمیرکی سرحدوں تک جنگ میں حصہ لیا ، علی امین گنڈا پور کااصل چہرہ اب عوام کے سامنے آرہاہے اس شخص نے جھوٹ بولنے کی انتہاکردی ہے وہ دن دور نہیں کہ انکاکوئی نام لینے والا نہیں ہو گا ۔

وفاقی وزیر نے ضلع کرم وپارا چنار میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ 2014ءمیں بھی جب خیبرپختونخوا میں ڈینگی بخار سے لوگ متاثرہورہے تھے تو ان حالات میں بھی تحریک ا نصاف کی حکومت صوبے کے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ کر ڈی چوک میں مصروف تھی، اس وقت کوئی اعلیٰ انتظامی افسرنہیں تھا سب کی دھرنے میں حاضریاں لگتی تھیں لیکن دوسری طرف مسلم لیگ کی پنجاب حکومت نے اپنی ٹیمیں خیبرپختونخوابھجواکر ہماری مدد کی ،

پہلے کی طرح اس مرتبہ پھر جب صوبے میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہوچکی ہے ،صوبے کا چیف ایگزیکٹیو اپنی ٹیم کے ساتھ آئے روزاسلام آباد پرچڑھائی کررہاہوتاہے ،انہیں امن کے قیام کی کوئی فکر نہیں نہ ہی ان کے پاس کرم میں حالات کی بہتری کےلئے کوئی منصوبہ بندی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈکے تحت صوبے کو جوشیئرملتاہے اسی وسائل کو اسٹیٹ کےخلاف استعمال کیاجارہاہے ،احتجاج والے دن سٹاک ایکسچینج میں چارہزار پوائنٹ گرگئے لیکن اسکے اگلے ہی روز جب دھرنا ختم ہوا تو سٹاک ایکسچینج پر پوائنٹ پانچ ہزاربڑھ گئے انہیں تکلیف ہورہی ہے کہ سٹاک ایکسچینج پرپوائنٹ ایک لاکھ تک کیسے پہنچ گئے سود میں کمی کیوں ہورہی ہے،

ملک میں معاشی استحکام اورسرمایہ کاری آرہی ہے آئی ایم ایف کےساتھ معاہدے ہورہے ہیں جس پرانکی تکلیف بڑھ رہی ہے بیلاروس کے صدرنے اپنی ٹیم کے ہمراہ معیشت کی بہتری کیلئے پاکستان کا دورہ کیاجو ان سے برداشت نہیں ہوا، انکے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔

امیر مقام نے کہاکہ 126دن دھرنادیتے وقت انکے پیچھے کوئی کھڑاتھا ، اس مرتبہ یہ لوگ26گھنٹے بھی دھرنا نہیں دے سکے کیونکہ ان کے پیچھے کوئی نہیں ، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے اڈیالہ جیل کی سلاخیں نہیں ٹوٹ سکیں گی، احتجاجی دھرنوں اوراملاک کونقصان پہنچانے والے اصل مجرمان وہ ہیں جو ورکروں کوغلط راستے پرچلارہے اورانکی ذہن سازی کررہے ہیں،دھرنے کے نام پر سرکاری خزانے سے اربوں روپے لئے گئے یہ دکان بندہونی چاہئے ،صوبے میں اندھیرنگری نہیں چلے گی ،

سرکاری افسران کسی کے ذاتی ملازم نہیں بلکہ ریاست کے ملازم ہیں انہیں کسی پارٹی کی جانب سے تنخواہ نہیں ملتی افسران کو ناجائز بات نہیں ماننی چاہئے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ صوبے کی صورتحال پر اے پی سی ہونی چاہئے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول کرکے اپنا نقطہ نظرپیش کرناچاہئے انہوں نے کہاکہ صوبے کے حقوق اورعوامی تکالیف دورکرنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کےساتھ بات چیت کےلئے وہ ہرہفتے میں دودن پشاورمیں موجودرہیں گے۔

ایک سوال پرامیرمقام نے کہاکہ تحریک انصاف کو صوبے میں ترقی اور امن کےلئے مینڈیٹ ملاہے اس کےلئے نہیں کہ وہ بے گناہ لوگوں کوسیاسی عزائم کےلئے استعمال کریں کبھی ایسا وزیراعلیٰ نہیں دیکھا جوخوداسلام آباد پر چڑھائی کرے اورناجائزمطالبات کرے ۔