بانی پی ٹی آئی کی توقعات پر پانی پھر جائے گا،انہیں قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ،سینیٹر عرفان صدیقی

90
Senator Irfan Siddiqui

اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے بانی پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی توقعات پر پانی پھر جائے گا اور انہیں قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہفتہ کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سیاست پر قانون کو ترجیح دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ عمران خان کی جیل میں سہولیات کے لیے جائز درخواستوں کو منصفانہ طریقے سے نمٹایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے برعکس، مسلم لیگ (ن) کی قیادت لاپرواہ بیانات نہیں دے رہی بلکہ قانون پر عمل کرنے اور جیل میں منصفانہ اور شفاف طریقے سے بانی پی ٹی آئی کے مطالبات کو پورا کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے عمران خان کی توقعات بے بنیاد اور جھوٹی امید کے مترادف ہیں کیونکہ حکومتیں عام طور پر افراد کے بجائے ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کو ترجیح دیتی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں بشمول پی پی پی نے ایک تاریخی کامیابی کے ساتھ 26ویں آئینی ترمیم متعارف کرائی ہے، جس کا مقصد انصاف کی فراہمی میں تیزی لانا اور زیر التوا مقدمات کو نمٹانا ہے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے کوئی حتمی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا اور اس کے آخری مرحلے تک تبدیلیاں متوقع ہیں۔

مزید برآں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کے پاس ججوں کی تقرری کا واحد اختیار نہیں ہے بلکہ اس کی بجائے یہ فیصلے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن 10 سے 12 ارکان پر مشتمل ہوتا ہے جس میں حکومت کا صرف ایک نمائندہ وزیر قانون ہوتا ہے ۔

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ ججوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ 60 ہزار سے زائد زیر التواء مقدمات کو بروقت نمٹانے کا ہدف ہے جس سے تقریباً 87 ہزار قیدیوں کو انصاف ملے گا۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام میں بیک لاگ کے دیرینہ مسئلے سے نمٹنا ہے۔ مقدمات برسوں سے زیر التوا ہونے کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے۔