بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی اور ترسیلی نظام میں بہتری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی ترجیحات ہیں ، وزیراعظم شہباز شریف

192

اسلام آباد۔13اگست (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی اور ترسیلی نظام میں بہتری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی ترجیحات ہیں ، بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات کے بعد ان کی آؤٹ سورسنگ اور نجکاری کی جائے گی۔

منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز ) کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور بورڈ ممبران نے ملاقات کی۔ ملاقات میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور ممبران بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے ڈسکوز بورڈز کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور ممبران کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ان تعیناتیوں کے عمل کو انتہائی شفاف انداز میں مکمل کرنے پر وفاقی وزیر پاور اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ کو قومی خدمت کا موقع ملا ہے ، مجھے پورا یقین ہے کہ آپ اپنی ذمہ داری پوری خوش اسلوبی سے نبھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں اچھے لوگوں کی تعیناتی ہوئی جنہیں اپنے شعبے پر عبور حاصل ہے ، نئی تعیناتیاں توانائی کے شعبے کی اصلاحات کی جانب پہلا قدم ہے ، بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی، اور ٹرانسمیشن نظام میں بہتری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی ترجیحات ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈسکوز میں گورننس کا فقدان ہے جس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی ڈیجیٹائز یشن ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات کے بعد ان کی آؤٹ سورسنگ اور نجکاری کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنی کسٹمر سروسز بہتر بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی والے افسران کی پذیرائی کی جائے گی اور خراب کارکردگی والے افسران کی سرزنش ہو گی ۔ اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ایس او ای ایکٹ کے تحت بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو پالیسی سازی میں خود مختاری حاصل ہے ۔ ملاقات میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پاور محمد علی ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔