بجٹ بل منظور کرنے کا اختیار صرف قومی اسمبلی کے پاس ہے، سینیٹ آف پاکستان بجٹ کے عمل میں اپنی تجاویز فراہم کرتا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

191
بجٹ بل منظور کرنے کا اختیار صرف قومی اسمبلی کے پاس ہے، سینیٹ آف پاکستان بجٹ کے عمل میں اپنی تجاویز فراہم کرتا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ بجٹ بل منظور کرنے کا اختیار صرف قومی اسمبلی کے پاس ہے، سینیٹ آف پاکستان بجٹ کے عمل میں اپنی تجاویز فراہم کرتا ہے،بجٹ کے بارے میں درست معلومات کا عوام تک پہنچنا عوام کا حق ہے، بجٹ کی بہترین معلومات فراہم کرنے میں پارلیمنٹری رپورٹرز کا اہم کردار ہوتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز (پیپس) کے زیر اہتمام پارلیمانی رپورٹرز کے لیے بجٹ کی ٹیکنیکل رپورٹنگ سے متعلقہ منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ورکشاپ میں پارلیمنٹری رپورٹرز کی بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ آپ کی بجٹ سے متعلق اہم معلومات کو حاصل کرنے کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دور انفارمیشن کا دور ہے جس میں میڈیا کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی رپورٹنگ کرنا اور صحیح معنوں میں معلومات پہنچانا قابل قدر عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ پریس گیلری میں بیٹھے ہوئے دوست اچھے انداز میں رپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے معاملات ٹیکنیکل ہوتے ہیں اسے سمجھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم سب کو معلوم ہے ملک مشکل دور سے گزر رہا ایسے وقت میں ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کا صبر و تحمل کے ساتھ مقابلہ کرنا پڑے گا،اسکا مل جل کر حل نکالنا پڑے گا، ملکی مسائل کو حل کرنے میں میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا اس میں مشکلات تو آ سکتی ہیں لیکن پاکستانی عوام زندہ قوم ہے جو ہر مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفی دینے کا طریقہ کار ہے، استعفیٰ دینے کے کچھ قواعد و ضوابط ہیں، اگر کوئی ممبر اسمبلی استعفیٰ دیتا ہے تو میرا فرض کہ میں اسمبلی قواعد و ضوابط کے تحت تعین کروں کہ ممبر قومی اسمبلی نے کسی دباؤ کے تحت تو استعفیٰ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک یہ بات واضح نہ ہو استعفی منظور نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ جن حضرات نے استعفے دیے ان میں شکوک وشبہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے رابطے کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فی الحال میں منتظر ہوں جب وقت ختم ہوگا تو فیصلہ کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ جس تاریخ سے استعفے آئے اس دن سے ان کی تنخواہ روک دی گئی ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھایا ہے، جسے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ اور پیپس انتظامیہ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔