پشاور۔19جون (اے پی پی):خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ وصحت تیمورسلیم جھگڑانے کہاہے کہ بجٹ سے متعلق عوامی آراء خوش آئند ہے، خیبر پختونخوا کے بجٹ کو عوام نے سراہا ہے، اخراجات کی تفصیلات عوام کے سامنے بھی رکھی ہیں،بلین ٹری سونامی کے لئے خاطرخواہ فنڈزمختص کئے گئے ہیں، قبائلی علاقوں کیلئے صوبائی حکومت خاطرخواہ فنڈز جاری کررہی ہے،وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ہفتے کے روز سول سیکرٹریٹ پشاورمیں پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ کے دوران تیمورسلیم جھگڑانے کہاکہ ہم نے بجٹ میں عوام سے کچھ نہیں چھپایا سب کچھ ریکارڈ پرہے ،گزشتہ 8 ماہ میں پہلی مرتبہ پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی باقاعدگی سے ہو رہی ہے،
وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں 36ارب روپے ادائیگی کے لئے حامی بھری ہے،ریونیو میں 4ارب روپے تک اضافہ ہوا ہے،عوام کے ٹیکس کے پیسے عوام پرہی لگائے جارہے ہیں جبکہ عوام کی بہتری اورفلاح وبہبود کیلئے خیبرپختونخوا حکومت مزیداقدامات کریگی۔انہوں نے کہاکہ بجٹ غریب عوام کابجٹ ہے اوراسے معاشرے کے ہرطبقے باالخصوص تاجربرادری نے سراہاہے ،بجٹ میں مڈل کلاس طبقے کیلئے گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کم کرکے ایک روپے کردی گئی ہے ،چھوٹے کسانوں پرٹیکسوں کی چھوٹ ختم کرکے ان کوبڑاریلیف دیاہے جن سے وہ ضرورفائدہ اٹھائیں گے
،لیبرکی تنخواہیں 7سے 8فیصدتک بڑھائی ہیں جبکہ چھوٹے طبقے کیلئے قرضوں کا اجرا بھی کیاہے جس سے وہ بھرپوراستفادہ کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ مارکیٹ میں طلب کی کمی کوپوراکرنے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کو مزیداقدامات کرنے ہونگی جس سے روزمرہ کی اشیائے خوردنوش کی قیمتوںمیں کمی آئیگی۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں حکومت پر اعتماد کا عنصر کم رہا ہے تاہم اب عوام کے اعتمادکی وجہ سے ٹیکس نیٹ بڑھاہے ، بجلی کے نظام میں بہتری لانے کیلئے ماضی میں توجہ نہیں دی گئی، تاہم پی ٹی آئی حکومت بجلی کی نظام کی بہتری کیلئے دورس اقدامات کررہی ہے ،ٹی ایم ایز کا بجٹ 9ارب روپے سے بڑھا کر 15ارب روپے کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ اس لئے بڑھایا گیا ہے کہ ترقیاتی کاموں کیلئے مختص رقم تنخواہوں کے لیے استعمال نہ ہو، بجٹ میں اعداد وشمار حقیقت پر مبنی ہیں،
وفاقی حکومت نے فنڈز کی ادائیگی کے سلسلے میں وعدہ کیا ہے۔ تیمور جھگڑانے کہاکہ بلین ٹری سونامی کے لئے خاطرخواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ قبائلی علاقوں کے لئے بھاری فنڈز جاری کئے جارہے ہیں،وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی میں نمایاں پیش رفت کی ہے،گزشتہ 8ماہ میں پہلی مرتبہ پن بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی باقاعدگی سے ہو رہی ہے،وفاقی حکومت نے پن بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں 36ارب روپے ادائیگی کے لئے حامی بھری ہے ،ریونیو کا ٹارگٹ 75ارب روپے مقرر کیاہے،ریونیو میں 4ارب روپے تک اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس کی شرح کم کرنے سے ٹیکس کلچر کو فروغ حاصل ہورہا ہے ،
کویڈ 19کی صورت حال میں بہتری آنے سے معاشی صورتحال میں مزید بہتری آئے گی،عوام کی معاشی حالت میں بہتری لانے کیلئے حکومت10ارب روپے سے زیادہ کے قرضے دے گی۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی مشکلات کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافہ کیا ، خوراک کی مد میں ریکارڈ 10ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے،مشکل وقت گزر گیا ہے، آنے والا وقت بہتر ہو گا، یہ ایک تاریخی اور منفرد بجٹ ہے۔تنخواہوں اورالائونسزپرتحفظات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اس کیلئے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں
،تمام تحفظات اورمسائل پربہترطریقے سے غوروفکرکرکے حل نکالاجائیگا،کسی بھی ملازم کی حق تلفی نہیں ہو گی، ہاوسنگ الاونسز کی مختلف درجہ بندیاں ہیں۔خیبرپختونخوا پرقرضوں کے بوجھ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ حکومت نے دوقسم کے مختصر اورطویل دورانیہ کے قرضے لئے ہیں ،مختصردورانیہ کے قرضوں پرسودکی شرح انتہائی کم ہے جن کی ادائیگی کیلئے شفاف طریقہ کارموجود ہے جبکہ طویل دورانیہ کے قرضے جن کی مدت 30سے 40سال کی ہے کی ادائیگی کا طریقہ کارانتہائی سہل اورمنظم ہے ۔انہوں نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے خیبرپختونخوا حکومت کوکسی بھی مشکل کاسامنانہیں ہے
جوکہ کل بجٹ کا دوفیصدہے ۔انہوں نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کردہ 100ارب روپے انہیں پرخرچ ہونگے اوران میں سے ایک پیسہ بھی ضائع نہیں ہوگا،خیبرپختونخوا میں کوروناویکسینیشن کی شرح کوکافی حدتک بڑھایاہے اور ویکسین کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں آئیگی۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ستمبرتک 7سے 9ملین آبادی کوویکسنیٹ کریں ،18سے 29سال کے نوجوانوں اورخواتین کی ویکسینیشن شروع ہونے کی وجہ سے بوجھ بڑھاہے ،تاہم محکمہ صحت اورخیبرپختونخوا حکومت کوروناویکسین کی کمی نہیں ہونے دینگے ۔