بحرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، بین الاقوامی برادری بالخصوص مسلم دنیا کوکشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھانا چاہئیے، وزیراعظم عمران خان کی بحرین کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں گفتگو

83
بحرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، بین الاقوامی برادری بالخصوص مسلم دنیا کوکشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھانا چاہئیے، وزیراعظم عمران خان کی بحرین کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد۔18نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کی آزمائش کے وقت میں ایک لاکھ 20 ہزار پاکستانیوں کا خیال رکھنے پربحرین کی قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے بحرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کااعادہ کیاہے،

بین الاقوامی برادری بالخصوص مسلم دنیا کوکشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھانا چاہئیے ، اسلاموفوبیا اور اس طرح کے مسائل کومشترکہ طورپرحل کرنے کیلئے مسلم دنیا میں اتفاق اوریکجہتی کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے یہ بات جمعرات کویہاں مملکت بحرین کے نمائندگان کی کونسل کی سپیکرفوزیہ بنت عبداللہ زینال کی قیادت میں بحرین کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم نے سپیکر اوران کے ہمراہ وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔بحرین کی سپیکر نے پارلیمانی وفد کے مہمان نوازی پرشکریہ اداکیا اوربحرین کی قیادت کی جانب سے وزیراعظم کیلئے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہاکہ ان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان طویل تاریخی برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اور مختلف کثیرالجہتی فورمزپر پائیداروقریبی تعاون پرروشنی ڈالی اوربالخصوص معیشت ،تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کااظہارکیا۔سپیکرنے بحرین میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی خدمات کی تعریف کی اورکہاکہ پاکستانی بحرین کے لوگوں کے بھائی ہیں۔

وزیراعظم نے بحرین کی قیادت کیلئے خیرسگالی کے جذبات کا اظہارکیا اوربحرین کے شاہ اورولی عہد کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کی آزمائش کے وقت میں ایک لاکھ 20 ہزار پاکستانیوں کا خیال رکھنے پربحرین کی قیادت کا خصوصی شکریہ اداکیا۔

وزیراعظم نے بحرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کے پاکستان کے عزم کااعادہ بھی کیا۔وزیراعظم نے بحرین کے وفد کو غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی جاری بدترین پامالیوں سے آگاہ کرتے ہوئے یہ بات زوردیکرکہی کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص مسلم دنیا کوکشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھانا چاہئیے۔

وزیراعظم نے اسلاموفوبیا کا ذکربھی کیا جو اس وقت عالمی سطح پرمسلمانوں کودرپیش اہم مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے اس طرح کے مسائل کومشترکہ طورپرحل کرنے کیلئے اتفاق اوریکجہتی کی ضرورت پرزوردیا۔وزیراعظم نے افغانستان کے عوام کو درپیش سنجیدہ صورتحال پربھی روشنی ڈالی،

وزیراعظم نے افغانستان میں سنگین اقتصادی چیلنجوں کے تناظرمیں انسانی بحران کے تدارک کیلئے بین الاقوامی برادری کے تعمیری کردارکی ضرورت پرزوردیا۔انہوں نے افغانستان کے منجمد اثاثے جاری کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا ۔

بحرین کی سپیکر نے وزیراعظم کی اس بات سے اتفاق کیا کہ افغانستان کی صورتحال کے تناظر اورمسلم امہ کاکازکوآگے بڑھانے کیلئے اسلامی دنیا کو تعمیری اوراجتماعی کردار اداکرنا چاہئیے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے سپیکراسدقیصر کی دعوت پر مملکت بحرین کے نمائندگان کی کونسل کی سپیکرفوزیہ بنت عبداللہ زینال کی قیادت میں بحرین کا پارلیمانی وفد17 سے لیکر21 نومبرتک پاکستان کے دورے پرہے۔