بحیثیت قوم ہماری طاقت باہمی اتفاق و اتحاد میں مضمر ہے، ہم سب مل کر کسی بھی چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں ، صدر ڈاکٹر عارف علوی کا ہجری سال کے آغاز پر پیغام

310
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔20جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ہماری طاقت بحیثیت قوم ہمارے اتفاق و اتحاد میں مضمر ہے، ہم سب مل کر کسی بھی چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں اور اپنے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل بنا سکتے ہیں، ہمیں پاکستان میں موجود تمام افراد کو ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کیلئے مواقع فراہم کرنے ہیں۔ ہجری سال نو 1445ھ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ یکم محرم الحرام سے اسلامی ہجری کیلنڈر کے سال 1445ھ کا آغاز ہو رہا ہے۔

میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا گو ہوں کہ یہ ہجری سال پاکستان، پاکستانی قوم، عالم اسلامی اور ساری دنیا کیلئے باعث رحمت و برکت ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی سال نو کا آغاز دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ سال نو اسلام کی خاطر دی گئی قربانیوں کو یاد کر کے اپنے ایمان اور عزم کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے۔ اس نئے ہجری سال کے آغاز پر ہم اِس بات کا عزم کرتے ہیں کہ اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور اُن کی تعلیمات سے سبق حاصل کریں گے اور ان کے بتائے ہوئے درس حیات کو اپنی زندگیوں میں لاگو کریں۔ اپنے معاشرے میں ہمدردی، انصاف، اتحاد اور رواداری کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے ۔

یہ اقدار ہمارے اسلامی ورثے کا مرکز ہیں اور ہم آہنگی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔ صدر نے کہا کہ محرم اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے، اور یہ ہماری روحانی زندگی میں ایک نئے سفر کا آغاز کرتا ہے۔ تاہم محرم ایک ایسا مہینہ بھی ہے جس میں ہم اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے عظیم ساتھیوں کی معرکہ کربلا میں شہادت اور قربانی کو یاد کرتے ہیں۔ معرکہ کربلا اسلامی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے، جو ظلم کے مقابلے میں غیر متزلزل جرات، قربانی اور ثابت قدمی کی مثال ہے۔

امام حسین رضی اللہ عنہ اپنے پیروکاروں کے چھوٹے گروہ کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور حق و انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین کی قربانی ظلم کے خلاف کھڑے ہونے اور اسلام کی اقدار کے دفاع کی لازوال یاد دہانی ہے۔ یہ ہمیں بڑی مصیبت کے باوجود انصاف پر قائم رہنے کی اہمیت سکھاتا ہے۔

کربلا کے واقعات دنیا بھر کے لاکھوں مسلمانوں کو قربانی اور غیر متزلزل ایمان کے اقدار کو اپنانے پر آمادہ کرتا ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ جب ہم اس نئے ہجری سال کا آغاز کرتے ہیں تو یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ ہماری طاقت بحیثیت قوم ہمارے اتفاق و اتحاد میں مضمر ہے۔ یقینا ہم سب مل کر کسی بھی چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں اور اپنے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل بنا سکتے ہیں۔

ہمیں پاکستان میں موجود تمام افراد کو ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کیلئے مواقع فراہم کرنے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ کرے کہ یہ نیا ہجری سال ہمارے لیے امن، خوشحالی اور خوشیاں لائے اور ہم ایک بہتر مستقبل کی طرف آگے بڑھیں۔ اللہ تعالی پاکستان اور اس کی عوام پر اپنی رحمت نازل فرمائے اور ہم سب کو مل جل کر ترقی، خوشحالی اور امن وسلامتی کے لیے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔