بد عنوانی دنیا بھر میں سلامتی اور استحکام کیلئے خطرے کا باعث بنتی ہے،پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ

116

ملتان ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی):خواتین یونیورسٹی ملتان میں انسداد بدعنوانی سے آگاہی کےدن کے سلسلے میں دو روزہ مقابلےاختتام پذیر ہو گئے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی انسداد بدعنوانی ڈے، 2024 کے سلسلے میں بین الاضلاع سالانہ آگاہی مقابلے شروع ہوگئے۔ قومی احتساب بیورو ملتان کی ہدایات پر ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز کی زیرنگرانی ڈبلیو یو ایم کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان انٹرڈپارٹمنٹل سالانہ مقابلے،جن میں مباحثہ /تقریر، مضمون نویسی، ڈرامہ/ٹیبلو اور شاعری) شامل ہیں۔ کچہری کیمپس میں منعقد ہوئےجن کی نگرانی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرڈاکٹر عدیلہ سعید نے کی ۔

تقریب میں طلحہ معین خان ، شیرباز بزدار اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب ، ملتان نے بھی شرکت کی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ بدعنوانی دنیا بھر میں سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا باعث بنتی ہے، معاشی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے، جمہوریت اور انسانی حقوق کو کمزور کرتی ہے، سرکاری اداروں پر اعتماد کو ختم کرتی ہے، بین الاقوامی جرائم میں سہولت دیتی ہے اور سرکاری و نجی وسائل کو بہا لے جاتی ہے۔نیب اس سلسلے میں پرعزم شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے ہی ان مسائل کا مقابلہ کررہا ہے

ہم اس جدوجہد میں اس کے ساتھ ہیں ماضی کی طرح رواں برس بھی بدعنوانی سے آگاہی دینے کےلئے پروگرام منعقد کرائے ہیں امید ہے طالبات کرپشن کی روک تھام کےلئے معاشرے میں اپنا کردار ادا کریں گی ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز ڈاکٹر عدیلہ سعید نے خطاب کرتے ہوئے انسداد بدعنوانی کی مہم اور پاکستانی معاشرے کے ہر سطح پر بدعنوانی کی وجہ سے ہونے والی برائیوں کے بارے میں آگاہ کیا اوربتایا کہ پاکستان دنیا کا 34واں کرپٹ ترین ملک ہے اور نوجوانوں کی توانائیاں بدعنوانی پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

اس موقع پر انگریزی اور اردو تقریری مقابلہ جات، مضمون نویسی، "ترقی کے لیے سالمیت‘‘اور کرپشن سے نفرت اور ترقی سے پیار‘‘ کا موضوع دیاگیا تھا ۔تقریری مقابلے کے ججز کے پینلسٹ میں ڈاکٹر عاصمہ اکبر، ڈاکٹر شاہدہ رسول، ڈاکٹر صبیحہ، ڈاکٹر، منزہ جاوید اور ڈاکٹر جویریہ جبکہ شعر وشاعری کے مقابلے کے ججز ڈاکٹر منزہ ربانی،ڈاکٹر جویریہ، ڈاکٹر رقیہ، ڈاکٹر شاہدہ رسول اور ڈاکٹر شیریں گل تھیں۔ بعدازں جیتنےوالی طالبات میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے