برآمدات میں 30فیصد اضافہ خوش آئند ہے ، اقتصادی راہداری منصوبے طے شدہ وقت میں مکمل کریں گے،وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود

122

اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ برآمدات میں 30فیصد اضافہ خوش آئند ہے ، اقتصادی راہداری منصوبے طے شدہ وقت میں مکمل کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پاک چین دو طرفہ تعلقات کے 70سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشیر تجارت نے کہا کہ چین ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کی معاونت کر رہا ہے اور پاکستان کی ٹیکسٹائل کے شعبے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ، ہر سہولت مہیا کریں گے۔برآمدات کنند گان کو مزید سہولیات دینے کے لئے کوشاں ہیں۔تقریب سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے چینی ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ اِی نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک روابط میں اضافہ ضروری ہے، جبکہ چین باہمی تعلقات کے حوالے سے بروقت اسٹریٹجک راہنمائی کی فراہمی کیلئے پاکستان سے ہر نوعیت کے اعلی سطحی روابط اور معلومات کے تبادلے کو برقرار رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو علاقائی امن کے تحفظ کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا مستقبل چین اور پاکستان دونوں کیلئے ایک اہم چیلنج ہے، جبکہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے اور بالآخر قومی مفاہمت کے حصول اور پائیدار امن کیلئے افغانستان میں مختلف دھڑوں کی حمایت کرتا رہے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ اور صدر شی چن پھنگ کی قیادت میں آج چین ایک ایسے ملک کی روشن مثال بن چکا ہے جو پرامن طور پر ابھرا اور دنیا کی تقریبا 20 فیصد آبادی کے حامل ملک میں رہنے والوں کی زندگی اور تقدیر کو بدل دیا۔پروفیسر عطا الرحمن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی مدد سے ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت سے پروگرامات کا آغاز کر سکتے ہیں،جب میں چیئرمین ایچ ای سی کے طور پر خدمات سر انجام دے رہا تو اس دوران 1200 طلبا کو پی ایچ ڈی کے لئے چینی یونیورسٹیوں میں بھیجا گیا۔اس موقع پر آئی پنگ نے کہا کہ سی پیک نے ملازمت کے نئے مواقع پیدا کرنے ، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور توانائی کے مسائل حل کرنے میں پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے،سی پی سی کی قیادت میں چینی عوام نے قومی تجدید نو کے خواب کے مقصد کو حاصل کیا۔

کانفرنس سے ڈاکٹر ژابائیج نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو علاقائی تجارت کا ایک مرکز بنانے کے لئے مکمل فعالیت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین نے مشترکہ کوششوں کے ذریعے سے سی پیک کے سلسلے کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا ہے، پاک چین تعلقات کو مستحکم کرنے میں پاک چین انسٹیٹیوٹ کا بہت اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور یہ شراکت آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔ تقریب میں چینی سفیر نونگ رونگ، وفاقی وزیر زراعت و غذائی تحفظِ سید فخر امام ، چین میں تعینات سابق پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی کے علاوہ اعلی حکومتی اراکین اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔