برآمدا ت کو 100ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے، اقتصادی زونز کے قیام سے برآمدات کو فروغ ملے گا، وفاقی وزیر احسن اقبال کا تقریب سے خطاب

67
احسن اقبال

اسلام آباد۔18جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت کی ترجیح بجلی، گیس اور انفراسٹرکچر کے منصوبے نہیں بلکہ مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنانا تھا، ہمیں ملک کی ترقی کیلئے 5ایز پر کام کرنا چاہئے، ہماری معاشی ترقی کا انحصار برآمدات کے فروغ پر ہے، ہمیں پانچ سے سات سال میں برآمدا ت کو 100ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے، ان اقتصادی زونز کے قیام سے برآمدات کو فروغ ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد ماڈل خصوصی اقتصادی زون کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کو چار سال قبل مکمل ہونا تھا کیونکہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر عمل کرنا تھا، 2018ء تک سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کے 90 فیصد منصوبے مکمل کئے گئے، 2020ء تک سی پیک کے تحت اقتصادی زونز کا قیام پایہ تکمیل کو پہنچنا تھا، ہمارے دور حکومت میں ان منصوبوں کیلئے چین سے بے شمار سرمایہ کار پاکستان آئے لیکن جب تبدیلی نے ملک کو جکڑا تو اس ملک کیلئے شروع کئے گئے تمام منصوبوں کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا گیا، ان منصوبوں پر کام کرنے والے افسران کے خلاف مقدمات بنائے گئے، ملک میں فیصلہ سازی کا بحران پیدا ہوا، ماضی کی حکومت کی ترجیح بجلی، گیس اور انفراسٹرکچر کے منصوبے نہیں بلکہ مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں گوادر میں کوئی کام نہیں ہوا، موجودہ حکومت نے گوادر میں پانی سمیت دیگر منصوبے مکمل کرائے، ہر پاکستانی کو سابق حکومت سے یہ پوچھنا چاہئے کہ انہوں نے یہ منصوبے مکمل کیوں نہیں کرائے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو اقتصادی زونز کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں تھا، چین کے سرمایہ کار دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کیلئے چلے گئے، ہماری حکومت نے ان منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے زمین کیلئے پیسے جاری کر کے اس کو عملی شکل دے رہے ہیں، ہمیں ملک کی ترقی کیلئے 5ایز پر کام کرنا چاہئے، ہماری معاشی ترقی کا انحصار برآمدات کے فروغ پر ہے، ہمیں پانچ سے سات سال میں برآمدا ت کو 100 ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے، ان اقتصادی زونز کے قیام سے برآمدات کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان اقصادی زونز میں کوئی سرمایہ کار دو ماہ میں کاروباری سرگرمیاں نہیں کرتا تو اس کا پلاٹ کینسل کر کے دوسرے سرمایہ کار کو دے دینا چاہئے، ان اقتصادی زونز میں سرمایہ کاروں کو آسان شرائط پر اراضی ملے گی، چین کی طرز پر مفت پلاٹ بھی دیئے جا سکتے ہیں، چین سے اقتصادی زونز کے ماہر ایک سال کیلئے طلب کئے ہیں تاکہ ملک کو تیزی سے اقتصادی ترقی کرنے والے ملک میں تبدیل کیا جا سکے،

ہم نے ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کر دیا ہے، ترقی کیلئے دس سال پالیسی کا تسلسل ضروری ہے، پاکستان کے ہمسایہ ممالک نے جہاں دس سال ایک ہی سیاسی حکومت رہی ہے ان ممالک نے ترقی کی ہے ہمیں سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، ملک کو تقسیم کرنے والی آواز کو مسترد کر نا ہو گا، ہمیں ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے اقتصادی لانگ مارچ کرنا ہو گا۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضی محمود نے کہا کہ اس منصوبے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو گا اور ملکی معیشت مستحکم ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی صنعتی ترقی کیلئے مختلف شعبوں میں پالیسی سازی پر کام کر رہے ہیں، پالیسیوں کے تسلسل سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکتا ہے، ہمیں میثاق معیشت کرنا چاہئے، حکومت نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی سمیت دیگر اقدامات کئے ہیں، صنعتی زونز کے قیام سے اسلام آباد کے تاجروں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ اسد رحمان گیلانی نے شرکاء کو منصوبے کی نمایاں خصوصیات سے آگاہ کیا۔