برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا بھارتی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اظہار تشویش

71
کشمیر میڈیا سروس

برطانیہ۔16جنوری (اے پی پی):بریڈ فورڈ ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے برطانوی پارلیمنٹ کے 2ارکان نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ارکان پارلیمنٹ ناز شاہ اور روبے مورے نے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں کشمیر کی سیاسی صورتحال پر بحث کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں آزادی اور جمہوریت کا مطالبہ کیا۔بریڈ فورڈ ویسٹ کے لیبرپارٹی کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا کہ میڈیا کی بندش کی وجہ سے کشمیریوں کو پوری دنیا سے کاٹ دیا گیا ہے اور مقبوضہ جموں وکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا خطہ ہے جہاں کشمیری خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جا رہا اور لوگ قتل کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نمائندوں کو مقبوضہ علاقے میں جانے کی اجازت نہیں ۔ ناز شاہ نے بھارت کو اسلحہ فروخت کرنے پر برطانوی حکومت کوبھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ عمل کشمیریو ں کا خون بہانے میں کردار ادا کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 سے 2020 تک برطانیہ نے نصف ارب پاو نڈ سے زیادہ مالیت کا اسلحہ بھارت کو فروخت کیا ۔ رکن پارلیمنٹ روبے مور ےنے کہا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں املاک تباہ کی جارہی ہیں اور بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اگست 2019میں دفعہ 370ختم کرنے کے بعد سے مقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا۔ روبے مورے نے کہا کہ برطانوی سیاستدان اس خوفناک صورتحال کی تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرسکتے ہیں۔