برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا کی برطانوی قانون سازوں سے گفتگو

77

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اے پی پی) برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا نے کہاہے کہ عالمی اقتصادی سرگرمیاں اب ایشیاء کی جانب منتقل ہورہی ہیں ،ایشیاءمیں پاکستان کو منفرد جغرافیائی و تزویراتی حیثیت حاصل ہے ۔انہوں نے یہ بات لیبرپارٹی کے ممتاز رکن پارلیمنٹ لائیڈ ٹونی جو شمالی آئرلینڈ کیلئے شیڈوسیکرٹر ی ہیں ،سے باتیں کرتے ہوئے کہی جنہوں نے پاکستانی ہائی کمیشن میں ان سے ملاقات کی۔ محمد نفیس ذکریا نے کہاکہ ایشیاءمیں پاکستان کو منفرد جغرافیائی تزویراتی حیثیت حاصل ہے جو قدرتی طورپر علاقائی اقتصادی مرکز اور توانائی کی راہداری کی سہولت فراہم کرسکتا ہے۔ انہوں نے نے شیڈو سیکرٹری کو پاکستان میںحالیہ پیشرفت ، سرمایہ کاری کے امکانات اورکاروباری مواقع کے بارے میں بتایا جس سے برطانیہ استفادہ کرسکتا ہے۔ قبل ازیں پاکستانی ہائی کمشنر سے برطانوی قانون سازوں اورپاکستانی کمیونٹی کے اراکین نے بھی ملاقات کی تھی۔ان میں یورپی پارلیمان کے رکن جوہن ہوارتھ، لیبرپارٹی کی شیڈو وزیرخزانہ اینی لایز ڈوڈز اور شیڈووزیرتعلیم میٹ رودا شامل تھے ۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت وسرمایہ کاری کے شعبے میں برطانیہ اورپاکستان کے درمیان تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال ہوا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے برطانوی قانون سازوں کو پاکستان میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں تجارت اورسرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول فراہم کیا گیاہے اوربرطانیہ کے تاجراورسرمایہ کار ان مواقع سے بھرپوراستفادہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ کے تاجراورسرمایہ کار بالخصوص سیاحت، خصوصی اقتصادی زونز، تعلیم ، فوڈ پراسیسنگ اورادویات کے شعبے میں تجارت اورسرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپوراستفادہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے برطانوی قانون سازوں کو پاک چین اقتصادی راہداری اوراس سے جڑے اقتصادی مواقع کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں خطے میں سلامتی اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کی رپورٹ اوراوآئی سی کے حقائق جانچنے والے مشن کی رپورٹ کے تناظر میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ خطے میں سلامتی کی صورتحال اوراقتصادی بڑھوتری اسی صورت میں ممکن ہے کہ تمام تصفیہ طلب مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل نکالاجائے۔