لندن ۔15فروری (اے پی پی):برطانیہ تکنیکی طور کساد بازار ی کا شکار ہو گیا۔برطانیہ کے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سےرائٹرز نے بتایا ہے کہ برطانیہ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی میں تکنیکی کساد بازاری میں چلا گیا ہے جب اس کی معیشت نے مسلسل دو سہ ماہیوں میں منفی اقتصادی ترقی ظاہر کی۔
برطانوی دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) تیسری سہ ماہی میں 0.1 فیصد سکڑنے کے بعد 2023 کے آخری تین مہینوں میں 0.3 فیصد تک سکڑ گئی۔
او این ایس نے کہا کہ 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں کمی 2021 کے پہلے تین مہینوں کے بعد سب سے بڑی تھی۔ اقتصادی ماہرین کے رائٹرز کے سروے نے اکتوبر سے دسمبر کے عرصے میں 0.1 فیصد کم کمی کی طرف اشارہ کیا تھا۔
او این ایس نے کہا کہ نومبر میں 0.2 فیصد اضافے کے بعد دسمبر میں ماہانہ لحاظ سے اقتصادی پیداوار میں 0.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔ رائٹرز کے سروے نے دسمبر میں 0.2 فیصد کمی کی طرف اشارہ کیا تھا۔برطانیہ کی معیشت تقریباً دو سال سے جمود کا شکار ہے۔
بینک آف انگلینڈ نے کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ 2024 میں اس میں قدرے تیزی آئے گی، لیکن اس سال سست نمو اب بھی وزیر اعظم رشی سنک کی 2024 کے بعد متوقع قومی انتخابات سے قبل ووٹروں کو راغب کرنے کی کوششوں کے لیے ایک مشکل پس منظر کی نمائندگی کرے گی۔