لندن۔19جولائی (اے پی پی):برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے بریگزٹ (یورپی یونین سے انخلا)کے بعد سے یورپی ممالک کے ساتھ خراب تعلقات بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اب سب کاساتھی ہو گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز برطانیہ میں منعقدہ ایک روزہ ’’یورپین پولیٹیکل کمیونٹی سمٹ ‘‘ کے دوران کہی۔ ڈی ڈبلیو کے مطابق یورپین پولیٹیکل کمیونٹی سمٹ کا بنیادی مقصد یوکرین کی حمایت کا اعادہ اور غیر قانونی طریقے سے کی جانے والی مہاجرت کے مسئلے کا حل تلاش کرنا تھا۔ اجلاس میں 45 پورپی رہنماؤں نے شرکت کی۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ اب سے ان کا ساتھی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپ سب کے ساتھ تعلقات، مشترکہ مفادات اور دوستی اور اعتماد کے اس رشتے کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں اور یہ اجلاس ان کی حکومت کا یورپ کی طرف نئے رویے کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے غیر قانونی طریقے سے کی جانے والی مہاجرت کو ایک بحران قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اجلاس میں شریک تمام ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں شریک یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ جنگ کے اس مشکل وقت میں ہمارا یہاں ہونا بہت اہم ہے،ہمارے لیے یورپ میں اتحاد قائم رکھنا بہت اہم ہے کیونکہ اس طرح ہمیشہ مضبوط فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔
اجلاس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس سٹولٹن برگ نے یوکرین کے حوالے سےکہا کہ ہم دباؤ میں نہیں آئیں گے اور یوکرین کی حمایت کرتے رہیں گے۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا کہ اس مسئلے کا کوئی آسان حل نہیں ، میرے خیال میں ایسے تارکین وطن کو یہاں پہنچنے سے پہلے سے روکنے پر ہمارے درمیان تعاون ہی سب سے موثر ثابت ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کیئر سٹارمر کی لیبر پارٹی کے اقتدار میں آنے سے پہلے کنزرویٹو پارٹی کی قیادت میں برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو گیا تھا جس سے اس کے دیگر یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات شدید متاثر ہوئے ۔ اسٹارمر کی حکومت اب ان تعلقات میں بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ سال3لاکھ80ہزار سے زائد تارکین وطن غیر قانونی طور پر یورپی یونین میں داخل ہوئے تھے اور ان میں سے ہزاروں برطانیہ بھی پہنچے ۔